روسی شہر قازان میں ایک 45 سالہ شخص، جس کا عدالت میں نام یسوع پیٹرووِچ کرائسٹ درج ہے، کو غیر قانونی طریقے سے 45 غیر ملکیوں کو اپنے چھوٹے سے 32 مربع میٹر کے ایک کمرے والے اپارٹمنٹ میں رجسٹر کروانے کے جرم میں جرمانہ کیا گیا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے حال ہی میں منظور شدہ نئے مہاجر قوانین کے تحت غیر قانونی مہاجرت پر کنٹرول سخت کرنے کے لیے جرمانے اور فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے، جس کے تحت یہ سزا دی گئی۔
تحقیقات کے مطابق اس شخص نے ہر فرد سے رجسٹریشن کے لیے قریباً 2 ہزار روبل (قریباً 25 امریکی ڈالر) وصول کیے۔ عدالت نے اسے 13 ہزار روبل (163 ڈالر) کا جرمانہ کیا ہے۔ روسی قوانین کے مطابق، ملک میں قانونی طور پر رہائش اور کام کے لیے مہاجرین کا رجسٹر ہونا لازمی ہے، جس کی عدم موجودگی میں بعض افراد غیر قانونی راستے اختیار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایسٹر کی تقریب، مسیحی برادری کی خدمات کا اعتراف
عدالت یا پراسیکیوٹر آفس کو اس شخص کی اصل پیدائشی شناختی تفصیلات معلوم نہیں، کیونکہ وہ چند سال قبل اپنی اصل شناخت کو چھوڑ کر نام اور خاندانی نام تبدیل کرچکا ہے، اور صرف اصل والد کا نام پیٹرووِچ برقرار رکھا ہے۔ عدالت کے دستاویزات میں بتایا گیا کہ وہ عددیات (numerology) کا شیدائی ہے جس کی وجہ سے اس نے اپنے نام تبدیل کیے۔
یہ مقدمہ ابتدا میں بہار 2025 میں سننے کے لیے طے پایا تھا لیکن یسوع مسیح کے بار بار عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے متعدد بار ملتوی ہوا۔ اپریل میں عدالت نے اسے جبری طور پر پیش کرنے کا حکم دیا، اور مئی میں ماسکو ڈسٹرکٹ کورٹ نے اسے اسی نوعیت کی خلاف ورزیوں پر 60 ہزار روبل (755 ڈالر) جرمانہ بھی کیا تھا۔
روس میں 2024 میں غیر ملکی مزدوروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جہاں 6 لاکھ سے زائد غیر ملکی داخل ہوئے، جن میں سے نصف ملازمت کے لیے آئے تھے۔ زیادہ تر مہاجر ازبکستان، تاجکستان اور کرغزستان سے ہیں۔ قریباً 7 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن بھی روس میں مقیم ہیں۔