سی ڈی اے کا غیر قانونی تعمیرات اور پلاٹس پر ایکشن، اب تک کہاں کہاں کارروائی ہوچکی ہے؟

منگل 12 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلیو ایریا میں قائم غیر قانونی پلاٹس، تعمیرات، سب لیٹنگ اور کمرشل استعمال کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

پبلک نوٹس کے مطابق، بلیو ایریا کے اندر موجود لینڈ اسکیپ ایریا اور گرین بیلٹس کو غیر قانونی طور پر ذاتی اور کمرشل استعمال میں لانے کی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔

سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ بلیو ایریا کے زون 4 میں واقع پارکنگ ایریا اور گرین بیلٹس کو خالصتاً عوامی سہولیات، خوبصورتی اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے مختص کیا گیا ہے، اور ان کا ذاتی یا کمرشل استعمال نہ صرف ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہے بلکہ ICT زوننگ ریگولیشنز 2020 اور دیگر قانونی قواعد و ضوابط کے بھی منافی ہے۔

اسی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے گزشتہ ماہ سی ڈی اے کی جانب سے نوٹس جاری اور خبردار کیا گیا تھا کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر متعلقہ افراد نے رضا کارانہ طور پر تجاوزات ختم نہ کیں تو سی ڈی اے خود کارروائی کرے گی، اور اس دوران ہونے والے نقصان کے ذمہ دار متعلقہ افراد خود ہوں گے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ کمیٹی کا ایف بی آر اور سی ڈی اے کی کارکردگی پر اظہار برہمی

سی ڈی اے نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد، بشمول کرایہ دار اور سب لیٹ کرنے والے افراد کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سرکاری زمین پر قبضہ یا غلط استعمال کرنے والے افراد کے خلاف فوجداری مقدمات بھی درج ہوں گے۔

حکام کا کہنا ہے کہ شہر کی خوبصورتی، ماحولیاتی تحفظ اور عوامی مفاد کے لیے کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور ایسے عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی جاری رہے گی۔

اس نوٹس کو 15 دن ہو چکے ہیں۔ وی نیوز نے اس حوالے سے جاننے کی کوشش کی، کہ اب تک سی ڈی اے کی جانب سے کہاں کہاں کارروائی کی جا چکی ہے۔

اس بارے میں سی ڈی اے کے ترجمان نوازش علی عاصم کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کی جانب سے ابھی تک اسلام آباد میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے ٹریل 3 پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مؤثر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: نالوں اور سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سی ڈی اے کا کریک ڈاؤن

ترجمان کے مطابق کاروائی کے دوران 1.5 ایکڑ سے زائد رقبے پر قائم 13 غیر قانونی مکانات کو مسمار کیا گیا ہے۔ یہ آپریشن باقاعدہ نوٹس کے اجرا اور گھروں کی خوش اسلوبی سے منتقلی کے بعد انجام دیا گیا۔

اس لے علاوہ ہر مکان کو مکمل طور پر چیک اور دستاویزی طور پر محفوظ کیا گیا تاکہ کارروائی شفاف اور قانونی طریقے سے مکمل ہو۔ مسماری کے بعد علاقے کا قبضہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے متعلقہ شعبہ کے حوالے کیا جا رہا ہے تاکہ قدرتی ماحول کو محفوظ رکھا جا سکے۔

اسی طرح ترنول پھاٹک کے علاقے میں گرین بیلٹس سے بھاری مشینری کو ہٹا کر راستے کی روانی بحال کی گئی۔ یہ اقدامات ماحولیاتی تحفظ اور شہر میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کی جانب اہم پیشرفت ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp