سکھر کے نواحی علاقے صالح پٹ میں نارا کینال کے کنارے کپڑے دھوتے ہوئے ایک خاتون پر مگرمچھ کے مبینہ حملے کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے، تاہم محکمہ وائلڈ لائف نے اس کی تردید کر دی ہے۔
خاتون کے شوہر حبدار نے وی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ میری بیوی نارا کینال پر کپڑے دھو رہی تھی کہ اچانک مگرمچھ نے حملہ کرکے ٹانگ دبوچ لی اور نہر میں گھسیٹنے لگا۔ میں فوراً لپکا، مگرمچھ سے مقابلہ کیا اور بیوی کو اس کے چنگل سے آزاد کرایا۔ بیوی کے لیے جان دینا پڑ جائے تو بھی دریغ نہیں، اس وقت یہی سوچا کہ وہ میرے لیے سب کچھ ہے۔
زخمی خاتون اس وقت سکھر سول اسپتال کے ٹراما سینٹر کے وارڈ نمبر 2 میں زیر علاج ہیں۔ اسپتال کے ڈاکٹرز نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کی اور بتایا کہ زخم خاصا گہرا ہے، جس میں انفیکشن بھی ہے، علاج جاری ہے اور اینٹی بائیوٹک سمیت دیگر ادویات دی جا رہی ہیں تاکہ زخم نہ پھیلے۔ ڈاکٹرز نے ویڈیو بیان دینے سے معذرت کی۔
مزید پڑھیں: ’میرے بچے کو واپس لے آؤ‘ مگر مچھ کی بازیابی کے لیے انوکھی اپیل
دوسری جانب ڈپٹی کنزرویٹر سکھر وائلڈ لائف ڈویژن عدنان نے میڈیا کو جاری پریس ریلیز میں کہا کہ تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی، جس نے موقع کا معائنہ کیا، اسپتال کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے، مگر متاثرہ خاندان اسپتال عملے کو اطلاع دیے بغیر جا چکا تھا اور کوئی میڈیکل رپورٹ دستیاب نہیں ہوئی۔ ان کے مطابق نارا کینال میں پائے جانے والے سندھ کے مقامی مگرمچھ عام طور پر کم جارحانہ ہوتے ہیں اور ماضی میں اس نوعیت کی خبریں اکثر حقائق کے برعکس ثابت ہوئی ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف نے کہا کہ نارا کینال کے کناروں پر غیر قانونی آبادیاں جنگلی حیات کے مسکن کو نقصان پہنچا رہی ہیں، اس لیے عوام کو چاہیے کہ مگرمچھوں کے مسکن میں داخل نہ ہوں۔
تاہم زخمی خاتون کے شوہر اور اسپتال کے ڈاکٹرز کی تصدیق اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ حملے کا واقعہ پیش آیا تھا، جبکہ مقامی رہائشیوں نے بھی علاقے میں مگرمچھوں کی موجودگی اور ماضی کے مشابہ واقعات کا ذکر کیا ہے۔