چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں عوام کو نشانہ بناتی ہیں، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ نے بھارت کا ساتھ دیا۔ کوشش ہوگی کہ اقوام متحدہ سے بھی ان تنظیموں پر پابندی لگوائی جائے۔
حیدرآباد میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکا کی جانب سے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشتگرد قرار دینا پاکستان کے مؤقف کی تائید اور ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ تنظیمیں مزدوروں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں اور پاکستان بھارت تنازع میں مودی کا کھل کر ساتھ دے چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت دریائے سندھ کا پانی روکنے کی دھمکیاں دے رہی ہے لیکن سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کو پاکستان کو اس کے حق کا پانی دینا پڑے گا۔ یہ پاکستان کے کروڑوں عوام کی زندگی کا سوال ہے، اس پر سب کو یکساں آواز اٹھانا ہوگی۔
مزید پڑھیں: بھارت سے جنگ کے دوران میڈیا نے قومی بیانیے کو مضبوطی سے اجاگر کیا، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو نے زراعت میں ڈریپ ایریگیشن سمیت جدید تکنیک اپنانے پر زور دیا، اور کہا کہ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت حق دیا جائے۔ انہوں نے ایف بی آر کی ناکامی کی سزا صوبوں کو دینے کی مخالفت کی اور 27ویں آئینی ترمیم پر کسی بھی حکومتی مشاورت کی تردید کی۔
چیئرمین پی پی پی نے سندھ پیپلز ہاؤسنگ منصوبے کو شفاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاکھوں خاندانوں کو گھر فراہم کیے جا رہے ہیں۔ صوبے کے ہر ضلع میں یونیورسٹی بنانے کا عزم رکھتے ہیں تاکہ نوجوان تعلیم کے بہتر مواقع حاصل کر سکیں۔
انہوں نے حیدرآباد میں ایئرپورٹ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم سے اس پر بات کریں گے اور ضرورت پڑی تو سیالکوٹ کی طرز پر خود منصوبہ شروع کیا جا سکتا ہے۔ رنگ روڈ منصوبے سے شہر میں ترقی کی رفتار بڑھے گی اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی بہتر ہوگی۔