امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کینابیس (بھنگ) کو کم خطرناک دوا کے طور پر دوبارہ درجہ بندی کرنے پر غور کر رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں پیر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ آئندہ چند ہفتوں میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
صدر نے کہا کہ یہ ایک پیچیدہ موضوع ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ درست فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے طبی استعمال والی کینابیس کے بارے میں اچھی باتیں سنیں ہیں، لیکن باقی معاملات میں کچھ منفی پہلو بھی سامنے آئے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ کچھ لوگ اسے پسند کرتے ہیں اور کچھ اس کے خلاف ہیں، خاص طور پر بچوں اور بڑوں کی صحت کے حوالے سے خدشات موجود ہیں۔
ٹرمپ کے بیان کے فوراً بعد کینابیس سے جڑی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی دیکھی گئی، جہاں نیو یارک کی Tilray Brands کے حصص قریباً 42 فیصد اور کینیڈا کی Village Farms International اور Canopy Growth Corp کے حصص بالترتیب 34 اور 26 فیصد بڑھے۔
مزید پڑھیں: قلات میں کئی ایکٹر پر محیط بھنگ کی فصل تباہ کر دی گئی
امریکا میں کینابیس 24 ریاستوں میں مکمل طور پر قانونی ہے، مگر وفاقی سطح پر یہ اب بھی Schedule I کی فہرست میں شامل ہے، جس میں وہ ادویات آتی ہیں جن کا کوئی تسلیم شدہ طبی استعمال نہیں اور جن کا غلط استعمال زیادہ ہوتا ہے، جیسے ہیروئن،LSD اور ایکسٹسی۔
سابق صدر جو بائیڈن نے بھی کینابیس کو Schedule III میں درجہ بندی کرنے کی تجویز دی تھی، جس میں ایسی ادویات شامل ہیں جن میں اعتدال پسند یا کم جسمانی اور نفسیاتی انحصار کا خطرہ ہوتا ہے، مگر وہ یہ تبدیلی نافذ کرنے سے قبل عہدہ چھوڑ گئے۔