بین الاقوامی ٹینس ہال آف فیمر اور ٹینس کی کوئین مونیکا سیلیس نے خود کو مائیستھینیا گراویس نامی اعصابی اور پٹھوں کی بیماری کے سامنے کا انکشاف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ٹینس اسٹار میکائیل علی بیگ کی شاندار فتوحات، مسلسل 2 ٹائٹلز اپنے نام کرلیے
مائیستھینیا گراویس ایک منفرد نیورومسکیولر آٹو ایمیون بیماری ہے جو رضاکارانہ عضلات میں کمزوری کا باعث بنتی ہے اور دن بھر سرگرمیوں کو متاثر کرتی ہے۔
مونیکا سیلیس نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ وہ 3 سال سے اس بیماری سے لڑ رہی ہیں اور انہیں ابتدائی طور پر انہیں ٹینس کھیلتے ہوئے کچھ علامات محسوس ہوئیں۔
یہ 51 سالہ کھلاڑی نے کہا کہ میں کچھ بچوں یا خاندان کے افراد کے ساتھ کھیل رہی ہوتی تھی اور اچانک گیند چھوڑ دیتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں کہتی تھی کہ ’ہاں، میں 2 گیندیں دیکھ رہی ہوں، یہ واضح علامات تھیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے لیے یہی وہ لمحہ تھا جب یہ سفر شروع ہوا اور مجھے اسے قبول کرنے اور کھل کر بات کرنے میں کافی وقت لگا کیونکہ یہ ایک مشکل بیماری ہے اور یہ میری روزمرہ زندگی کو بہت متاثر کرتی ہے۔
مزید پڑھیے: ٹینس اسٹار طلحہ وحید نے سروسز کا عالمی ریکارڈ قائم کردیا
مونیکا سیلیس نے 16 سال کی عمر میں سنہ 1990 کے فرنچ اوپن میں اپنا پہلا بڑا ٹائٹل جیتا تھا اور انہوں نے آخری بار سنہ 2003 میں کھیل میں حصہ لیا۔ انہوں نے اپنی بیماری کا انکشاف اس لیے کیا تاکہ اس بیماری کے بارے میں آگاہی پھیلائی جا سکے۔
امریکی کھلاڑی مونیکا سیلیس اس بیماری سے پہلے ناواقف تھیں لیکن تشخیص کے بعد وہ ایک نئے معمول کو اپنانا سیکھ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: ’آسٹریلیا میں مجھے زہر دیا گیا تھا‘، سربین ٹینس اسٹار نوواک جوکوویچ کا دعویٰ
مونیکا سیلیس نے عالمی سطح کی امیونولوجی کمپنی Argenx کے ساتھ مل کر مائیستھینیا گراویس کے بارے میں آگاہی بڑھانے کا کام کیا ہے۔ وہ امید کرتی ہیں کہ اپنی کہانی شیئر کرنے سے مریضوں کو طاقت ملے گی اور وہ مدد کے ساتھ منسلک ہو سکیں گے۔