وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ شرح سود میں جلد مزید کمی کی جائے گی اور بجلی کے نرخ بھی کم ہوں گے، جب کہ ملکی معیشت کے کئی اشاریے واضح بہتری کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:برآمدات میں 17 فیصد اضافہ خوش آئند، معیشت درست سمت میں گامزن ہے: وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی کامیابیوں کو اندرون و بیرونِ ملک سراہا جا رہا ہے، عالمی مالیاتی ادارے اور ریٹنگ ایجنسیاں بھی اس کا اعتراف کر رہی ہیں۔ فِچ کے بعد ایک تیسری بڑی ایجنسی بھی جلد پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری کا اعلان کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، نجی شعبے کے قرضوں میں 31 فیصد اور مجموعی ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان کے مطابق قرضوں کی ادائیگیوں کے ساتھ یہ صورتحال بہتر ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بڑھتی آبادی معیشت کے لیے چیلنج، نوجوان اور خواتین کو مواقع دیے جائیں، وزیراعظم
سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں معیشت مستحکم ہوئی ہے، پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی لائی گئی ہے اور اس میں مزید کمی کی گنجائش موجود ہے۔ امریکا کے ساتھ ٹیرف مذاکرات کے نتیجے میں برآمدات کے مواقع میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی بار زرعی آمدنی کو ٹیکس نظام کا حصہ بنایا گیا ہے اور ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جتنی مالیاتی اسپیس میسر تھی، اس کے مطابق تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دے چکے ہیں، مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 400 سے زائد محکموں میں رائٹ سائزنگ کا عمل جاری ہے، ریاستی اداروں کی نجکاری تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدوں کا مقصد معاشی ترقی ہے، اس سال کے آخر میں پانڈا بانڈ جاری کیا جائے گا اور چین کے ساتھ بھی معاہدے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کو بہتر ماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، ایس آئی ایف سی کھلے دل کے ساتھ سب کو اعتماد میں لے رہا ہے اور جائز خدشات کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے تقریب کے آغاز میں قوم کو “معرکۂ حق” میں کامیابی اور جشنِ آزادی کی مبارکباد بھی پیش کی۔