کیا عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا کہا؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا

بدھ 13 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے وضاحت کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا نہیں کہا، بلکہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گورننس کے مسائل حل کرنے اور امن قائم کرنے میں ناکام ہیں تو استعفیٰ دے دیں، عمران خان

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان اس بات کے خواہاں ہیں کہ صوبے میں کوئی آپریشن نہ کیا جائے، اور صوبائی حکومت بھی اس مؤقف کی حامی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کے بیٹوں کو پاکستان آنے کی ضرورت نہیں، تحریک کے لیے وہ جیل میں رہتے ہوئے ہی کافی ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہاکہ گرینڈ الائنس میں مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی کو شامل کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم وہ اس اتحاد کا حصہ نہیں بنے۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی وجہ سے عمران خان جیل میں ہیں، کارکنان وزیراعلیٰ کے خلاف پھٹ پڑے

واضح رہے کہ کچھ روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا کہہ دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

غزہ میں امن معاہدے کے قریب، وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل نے اس منصوبے کی حمایت کی، ڈونلڈ ٹرمپ

نیپال کی کرکٹ ٹیم کا کارنامہ، ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی 20 سیریز 0-2 سے اپنے نام کرلی

ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار، آزاد حکومت اپنی رٹ قائم کرے، وزیر امور کشمیر امیر مقام

اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تنازع ختم؟ عمران خان علی امین گنڈاپور ملاقات کے بعد بیرسٹر سیف کا بڑا دعویٰ

ملک کے لیے جذبات رکھنا فطری بات لیکن دوران کھیل اصولوں کی خلاف ورزی مناسب نہیں، کپل دیو

ویڈیو

کیا بھارتی کرکٹ ٹیم پر پابندی لگنی چاہیے؟

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سیاست بند گلی میں؟

ٹیکنالوجی کی دوڑ میں مدھم ہوتی ریڈیو کی آواز

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ