آسام کے ایک گاؤں میں زخمی نر ہاتھی، قریبی امچانگ ریزرو فاریسٹ میں واپس جانے سے قاصر، دن میں کم از کم دو مرتبہ نظر آ رہا ہے، کبھی ٹریفک روک کر اور کبھی دکانوں میں گھس کر کھانے پینے کی چیزیں تلاش کرتا ہے۔
مقامی افراد نے اپنے گھروں اور دکانوں کے گرد اسٹیل کی باڑ اور خاردار تار لگائی ہے تاکہ جانور سے محفوظ رہ سکیں، تاہم وہ ہاتھی کو کھانا اور پانی بھی فراہم کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: تھائی لینڈ: دیوہیکل ہاتھی کا سپر اسٹور پر دھاوا، کیک انڈے کھا کر چلتا بنا
جنگلی حیات کے حکام کا کہنا ہے کہ ہاتھی کو دوبارہ جھنڈ میں شامل ہونے کی کوشش کے دوران دوسرے ہاتھیوں کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

آسام، جو 5 ہزار سے زائد جنگلی ایشیائی ہاتھیوں کا مسکن ہے، میں حالیہ برسوں میں انسان اور ہاتھی کے درمیان ٹکراؤ میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ شہروں اور کھیتوں کی توسیع نے جنگلاتی رہائش گاہیں کم کر دی ہیں۔
ماہرینِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ جنگلات کے درمیان محفوظ راستے (کوریڈورز) بنانا ضروری ہے تاکہ ہاتھی بغیر رکاوٹ ایک علاقے سے دوسرے میں منتقل ہو سکیں۔














