خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبے میں سیلاب کے باعث ہنگامی صورتحال سے متعلق کہا ہے کہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز میں کلاؤڈ برسٹ اور شدید بارشوں کے باعث تباہ کن سیلابی ریلے آئے ہیں، جن کے نتیجے میں مختلف حادثات میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ عوام موجودہ صورت حال احتیاطی تدابیر اختیار کریں، نقصانات کا مکمل ازالہ کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے جانے والا سرکاری ہیلی کاپٹر تباہ، 5 افراد شہید
اپنے ویڈیو بیان میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس صورتحال میں لوگوں کو ریسکیو کرنے کے لیے صوبائی حکومت کے 2 ہیلی کاپٹرز کام کر رہے تھے، تاہم ان میں سے ایک ہیلی کاپٹر خراب موسم کے باعث افسوسناک حادثے کا شکار ہوگیا، جس کے نتیجے میں عملے کے 5 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے تمام متعلقہ محکمے اور ادارے ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں جبکہ متاثرہ اضلاع کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع کی انتظامیہ کو بھی ہائی الرٹ کیا گیا ہے اور حفاظتی اقدامات جاری ہیں۔
علی امین گنڈاپور کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں کنٹرول روم کے ذریعے تمام صورتحال کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں بند سڑکوں کو کھولنے اور ریسکیو کارروائیوں کے لیے ہیوی مشینری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ املاک کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور قدرتی آفات سے ہونے والے تمام نقصانات کا مکمل ازالہ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے منتخب عوامی نمائندے متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں اور وہ مقامی انتظامیہ کے ساتھ کوآرڈینیشن رکھیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان شااللہ ہم سب مل کر جلد اس صورتحال پر قابو پا لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی خیبرپختونخوا میں امدادی سامان بھیجنے کی ہدایت، گورنر اور وزیراعلیٰ سے ٹیلیفونک رابطہ
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ہے، اب تک 200 سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ متعدد زخمی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔














