عوامی نیشنل پارٹی کی کل جماعتی کانفرنس: ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اعلامیے پر دستخط نہیں کیے

اتوار 17 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا تاہم مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی، وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری اور پیپلز پارٹی کے نیئر بخاری نے اس پر دستخط نہیں کیے۔

یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں پر قرعہ اندازی، جے یو آئی کو اقلیتی ، اے این پی کو خواتین کی نشست مل گئی

کانفرنس میں اے این پی کے ساتھ پیپلز پارٹی، جماعتِ اسلامی، ایم کیو ایم، جی یو آئی ف اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے نمائندے شریک تھے۔

اس حوالے سے اظہار خیال عرفان صدیقی کا مؤقف یہ تھا کہ یہ مطالبات ان کے (بشمول پی پی) بلکہ اے این پی کے ہیں۔

اعلامیہ پڑھے جانے کے موقعے پر سینیٹر عرفان صدیقی، طارق فضل چوہدری اور نیئر بخاری اجلاس چھوڑ گئے۔

مولانا فضل الرحمان نے قبائلی اضلاع میں حکومتی رٹ پر  سوال اٹھا دیا

اس موقعے پر جی یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شمالی وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں حکومت کی اثرورسوخ پر شدید سوالات اٹھائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں میں حکومت کی گرفت پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ علاقے مسلح گروہوں کے قبضے میں ہیں اور لوگ اپنی رٹ قائم رکھنے کے لیے ان سے بھتہ ادا کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلح گروہ منظور شدہ فنڈز کا 10 فیصد حصہ لیتے ہیں۔

مزید پڑھیے: اے این پی کو خیر باد کہنے والی بلور خاندان کی واحد خاتون سیاستدان ثمر ہارون بلور کون ہیں؟

مولانا فضل الرحمان نے اس امر پر بھی سوال اٹھایا کہ قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کے 7 سال بعد جرگہ نظام کو دوبارہ کیوں بحال کیا جا رہا ہے؟

اعلامیہ

کانفرنس کا اعلامیہ ایمل ولی خان نے پڑھ کر سنایا جس میں پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جاری بدامنی، دہشت گردی اور آئینی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ماضی کی ناکام داخلی و خارجی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا گیا۔ اجلاس نے ان مسائل کو ناقص حکومتی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا اور خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اے پی سی نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جاری تمام آپریشن فوری طور پر ختم کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا اور انسانی ومالی نقصانات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے عدلیہ کے ماتحت ٹروتھ کمیشن تشکیل دینے کی تجویز دی۔

اجلاس نے ڈیتھ اسکواڈز اور غیر قانونی مسلح گروہوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا اور عوام کے جان و مال کے تحفظ پر زور دیا گیا۔

اعلامیے میں 18 ویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے مکمل اور اصولی نفاذ، معدنیات و وسائل میں صوبائی حقوق کی مکمل پاسداری اور قبائلی عوام کے تاریخی اراضی حقوق کا تسلیم کیے جانے کے مطالبات بھی شامل تھے۔

آل پارٹیز کانفرنس میں اے این پی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ محسن داوڑ، قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور بی این پی مینگل کے ثناء اللہ بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

پولیس اور سیکیورٹی اصلاحات کے حوالے سے مطالبات

بلوچستان میں لیویز فورس کو موجودہ اداروں میں ضم کرنے کی مخالفت کی گئی اور اسے جدید پولیس ڈھانچے میں شاملِ خدمت بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔

ضم اضلاع میں مکمل اختیارات سول انتظامیہ کو تفویض کیے جانے، ’ایکشن ان ایڈ آف سول پاور‘ جیسے قوانین کی فوری منسوخی، لاپتا افراد کی بازیابی، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ان کے لیے آزادانہ ماحول کی فراہمی پر بھی زور دیا گیا۔

اجلاس کے اعلامیے میں بی این پی سربراہ سردار اختر جان مینگل پر عائد سفری پابندیوں کو فوری طور پر ختم کرنے، غیر منصفانہ قوانین جیسے تھری ایم پی او، فورتھ شیڈول کو ختم کرنے، آزاد میڈیا اور صحافت کی بحالی اور پیکا ایکٹ جیسی سختی پسندانہ دفعات ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اے پی سی مولانا خان زیب، مفتی منیر شاکر اور دیگر شہدا کے قاتلوں کی گرفتاری میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عدالتی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کرتی ہے۔

پاکستان کو غیر ملکی جنگوں میں ملوث کیے جانے سے گریز، غیر جانبداری کی پالیسی، تاریخی تجارتی راستوں کو دوبارہ فعال کرنے، اور صوبائی سطح پر سرحدی تجارت کی خود مختاری پر بھی زور دیا گیا۔

مزید پڑھیں: اے این پی کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا

اعلامیے میں سیکیورٹی و دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں فوجی آپریشنز کے بعد فوری بحالی، انٹی ڈی پیز کے لیے معاوضہ، روزگار اور کاروباری مواقع کی فراہمی، سیلاب زدہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے اور فوری امدادی پیکج کا اعلان اور ریسکیو 1122 کی گاڑیاں خیبرپختونخوا حکومت کے حوالے کرنے کے مطالبات بھی شامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp