امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے باوجود یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی واضح معاہدہ سامنے نہ آ سکا۔ مذاکرات میں یورپی رہنما بھی شریک ہوئے۔
ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ روسی صدر پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات کرانے کی کوشش کی جائے گی، تاہم یورپی رہنماؤں نے جنگ بندی کو آئندہ مذاکرات کے لیے لازمی قرار دیا۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا کہ جنگ بندی کے بغیر بات چیت ممکن نہیں۔ ٹرمپ نے کہا امریکا یوکرین کو سکیورٹی گارنٹیز دینے کے لیے تیار ہے، اور فوجی تعاون بھی خارج از امکان نہیں۔
زیلنسکی کے مطابق 10 دن میں سیکیورٹی گارنٹیز پر لائحہ عمل تیار ہو جائے گا، جس میں 90 ارب ڈالر کا اسلحہ معاہدہ بھی شامل ہوگا۔
امریکی میڈیا کے مطابق زیلنسکی نے اس بار واشنگٹن میں مثبت رویہ اختیار کیا اور امریکی صدر کو یوکرینی خاتونِ اول کا ذاتی پیغام بھی پہنچایا۔