روس نے کہا ہے کہ یوکرین میں ممکنہ امن معاہدے کے لیے اس کی سلامتی کے خدشات کو مدنظر رکھنا ہوگا اور یوکرین میں روسی زبان بولنے والی برادریوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا۔
پیر کو واشنگٹن میں یوکرینی صدر اور یورپی رہنماؤں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس کے بعد امید پیدا ہوئی کہ تنازع کے حل کی کوششوں میں پیش رفت ہو سکتی ہے۔ ٹرمپ نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ ان کی پیوٹن سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات کے انتظامات شروع کر دیے ہیں، ٹرمپ
تاہم روس نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کی جنگ کا کوئی بھی حل روس کے سلامتی سے متعلق مفادات کو تسلیم کرنا چاہیے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ زیلنسکی اور پیوٹن کے درمیان کسی ممکنہ ملاقات کو ’انتہائی سنجیدگی اور تیاری کے ساتھ‘ ہونا چاہیے۔ اگر یہ ملاقات ہوتی ہے تو یہ جنگ شروع ہونے کے بعد دونوں رہنماؤں کی پہلی براہِ راست ملاقات ہوگی۔
لاوروف نے روسی سرکاری ٹی وی ’روسیا 24‘ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی امن معاہدے میں یوکرین میں رہنے والے روسی زبان بولنے والے افراد کے حقوق کی ضمانت دی جانی چاہیے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کے اتحادی ممکنہ امن مذاکرات پر غور کر رہے ہیں اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کر سکتے ہیں۔