روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کے نتائج سے آگاہ کیا، یہ بات منگل کو دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کے دوران سامنے آئی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق گفتگو میں صدر پیوٹن نے سعودی عرب کے اصولی اور مستقل مؤقف کوسراہا اورامن کے قیام کے لیے ولی عہد کی تعمیری کوششوں پر شکریہ ادا کیا، شہزادہ محمد بن سلمان نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب عالمی تنازعات کے حل کے لیے سفارتی مذاکرات اورمکالمے کوہی بہترین ذریعہ سمجھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ پیوٹن ملاقات: امن معاہدے پر پیشرفت، روس یوکرین جنگ بندی کا اعلان نہ ہوسکا
دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور روس کے درمیان موجودہ تعاون کے مختلف شعبوں، بالخصوص توانائی، سرمایہ کاری اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے امکانات پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
روس اور سعودی عرب کے تعلقات گزشتہ چند برسوں میں خاص طور پر توانائی کے میدان میں نمایاں طورپربہترہوئے ہیں۔ دونوں ممالک اوپیک پلس کے ذریعے تیل کی پیداوار کے معاملات میں قریبی تعاون کرتے ہیں، جس کا براہِ راست اثرعالمی منڈی پرپڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: پیوٹن۔ٹرمپ الاسکا ملاقات کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
اسی طرح مشرقِ وسطیٰ کے تنازعات، خاص طور پر شام، یمن اور فلسطین کے مسئلے پر بھی دونوں ممالک وقتاً فوقتاً رابطے میں رہتے ہیں، روس کا عالمی سیاست میں کردار بڑھتا جا رہا ہے جبکہ سعودی عرب خطے کی ایک کلیدی طاقت ہے، اس لیے دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی کو عالمی سفارت کاری میں اہم سمجھا جاتا ہے۔
روسی صدر پیوٹن اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان امریکی ریاست الاسکا میں حالیہ ملاقات بھی عالمی منظرنامے پرخاصی اہمیت رکھتی ہے اورسعودی قیادت کو اس کی تفصیلات سے آگاہ کرنا ظاہرکرتا ہے کہ ماسکو ریاض کو ایک اہم شراکت دارکے طورپردیکھتا ہے۔