کم عمر بچوں کو لازمی کووڈ-19 ویکسین دی جائے، امریکی طبی ماہرین

بدھ 20 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس (AAP) نے منگل کے روز سفارش کی ہے کہ تمام کم عمر بچوں کو کووڈ-19 ویکسین لگائی جائے۔ یہ سفارش وفاقی پالیسی سے مختلف ہے، جس میں اب صحت مند بچوں کے لیے معمول کی ویکسینیشن لازمی قرار نہیں دی جاتی۔

عمر کے حساب سے نئی سفارشات

تنظیم نے اپنی تازہ ترین پالیسی دستاویز میں کہا ہے کہ 6 سے 23 ماہ کے تمام بچوں کو، چاہے انہوں نے پہلے ویکسین لی ہو یا کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہوں، کووڈ-19 ویکسین لازمی لگنی چاہیے۔
بڑے بچوں کے لیے ویکسینیشن ان بچوں تک ہی محدود ہونی چاہیے جو زیادہ خطرے سے دوچار ہوں۔

وفاقی ادارے کا مؤقف

امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) نے رواں سال مئی میں کہا تھا کہ اب صحت مند بچوں کے لیے ویکسین ’ایک آپشن‘ ہے، جس پر والدین اور ڈاکٹر باہمی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ اس سے قبل ادارہ 6 ماہ یا اس سے زائد عمر کے ہر فرد کے لیے باقاعدگی سے اپ ڈیٹڈ کووڈ ویکسین کی سفارش کرتا تھا۔

واضح رہنمائی کی کمی پر تنقید

اے اے پی نے بیان میں کہا کہ والدین اور ڈاکٹروں کے درمیان مشترکہ فیصلہ سازی کا یہ طریقہ کار مؤثر نہیں کیونکہ اس میں واضح رہنمائی کی کمی ہے اور یہ ان افراد پر زور نہیں دیتا جو سنگین بیماری کے زیادہ خطرے میں ہیں۔

قانونی کارروائی اور پس منظر

جولائی کے اوائل میں اے اے پی اور دیگر بڑی طبی تنظیموں نے امریکی وزیر صحت رابرٹ کینیڈی جونیئر کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، کیونکہ انہوں نے یکطرفہ طور پر معمول کی ویکسینیشن کی سفارش کو ختم کر دیا تھا۔

اعداد و شمار اور خدشات

اے اے پی نے سی ڈی سی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2 سال سے کم عمر بچوں میں کووڈ-19 کے باعث اسپتال میں داخل ہونے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ خاص طور پر 6 تا 23 ماہ کے بچوں میں یہ شرح 50 تا 64 سالہ افراد کے برابر ہے۔

مستقبل کے اقدامات

امریکی محکمہ صحت نے رواں ماہ اعلان کیا ہے کہ وہ بچوں کے لیے محفوظ تر ویکسینز کے لیے فیڈرل ٹاسک فورس کو 27 سال بعد دوبارہ بحال کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp