پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کے روز بھی تیزی کا رجحان غالب رہا، جسے سرمایہ کاروں کی کمائیوں کے حوالے سے توقعات، روپے کی قدر میں استحکام اور مقامی و غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاری نے تقویت بخشی، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 1,400 پوائنٹس سے زائد اضافہ ہوا۔
دوپہر 1:05 بجے کے ایس ای-100 انڈیکس 151,227.48 پوائنٹس پر موجود تھا، جو 1,456.74 پوائنٹس یعنی 0.97 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک مارکیٹ بہت جلد بڑا سنگ میل عبور کرے گی، وجوہات کیا ہیں؟
اہم شعبوں میں خریداری کا رجحان دیکھنے میں آیا، جن میں آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، پاور جنریشن اور ریفائنری شامل ہیں۔ بڑے انڈیکس اسٹاکس جیسے پی آر ایل، اے آر ایل، حبکو، میزان بینک، نیشنل بینک اور بینک آف پنجاب سبز زون میں ٹریڈ کر رہے تھے۔
پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر کے لیے ایک بڑی پیش رفت میں موڈیز ریٹنگز نے الائیڈ بینک لمیٹڈ، حبیب بینک لمیٹڈ، ایم سی بی بینک لمیٹڈ، نیشنل بینک آف پاکستان اور یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کی مقامی اور غیر ملکی کرنسی ڈپازٹ ریٹنگز کو Caa2 سے بڑھا کر Caa1 کر دیا۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 7 فیصد اضافہ
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب موڈیز نے حکومت پاکستان کی مقامی و غیر ملکی کرنسی کے جاری کنندہ اور سینیئر ان سکیورڈ قرض کی ریٹنگز کو بھی Caa2 سے بڑھا کر Caa1 کر دیا، جس کی وجہ بیرونی پوزیشن میں بہتری اور آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام کے تحت اصلاحات پر عمل درآمد بتائی گئی۔
گزشتہ روز یعنی منگل کو بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے ریکارڈ قائم کیا جب کے ایس ای 100 انڈیکس 149,770.75 پوائنٹس پر بند ہوا، یعنی 1,574 پوائنٹس یعنی 1.06 فیصد کا اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں:اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اضافہ کا اصل سبب کیا ہے؟
بین الاقوامی سطح پر بدھ کے روز اسٹاک مارکیٹس دباؤ کا شکار رہیں کیونکہ وال اسٹریٹ میں ٹیکنالوجی شعبے کی فروخت کے باعث مندی دیکھی گئی، جبکہ مرکزی بینکوں کی آئندہ میٹنگ سے قبل ڈالر نے کچھ بہتری دکھائی۔
یورپی منڈیوں میں منفی آغاز کی توقع تھی اور زیادہ تر ایشیائی اسٹاک ایکسچینجز سرخ زون میں رہیں، تائیوان اور جنوبی کوریا کے ٹیکنالوجی انڈیکس، جزوی طور پر ٹرمپ انتظامیہ کے ٹیک سیکٹر کی کمپنیوں پر بڑھتے اثرات کے خدشات کی وجہ سے، سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
مزید پڑھیں:افراط زر میں کمی؛ کیا شرح سود کو 6 فیصد تک لایا جا سکتا ہے؟
ایم ایس سی آئی کا جاپان کے سوا ایشیا-پیسیفک شیئرز کا سب سے بڑا انڈیکس 1 فیصد سے زیادہ گر گیا، یورو اسٹاکس 50 فیوچرز 0.64 فیصد نیچے اور ڈیکس فیوچرز 0.63 فیصد گر گئے۔
امریکی ایس اینڈ پی 500 فیوچرز 0.27 فیصد اور نیس ڈیک فیوچرز 0.44 فیصد گرے، جو رات کے کیش سیشن میں ہونے والی کمی کا تسلسل تھا، جاپان کا نکی 1.7 فیصد اور ہانگ کانگ کا ہینگ سنگ ٹیک انڈیکس 1.3 فیصد نیچے آیا۔