گلگت میں گلیشیئر پھٹنے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا، متعدد بستیاں تباہ

جمعہ 22 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت کے ضلع غذر کے علاقے راؤشن میں جمعہ کی صبح تقریباً 3 بجے گلیشیائی جھیل پھٹنے کے باعث شدید لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس کے نتیجے میں دریائے غذر کا بہاؤ مکمل طور پر بند ہو گیا، واقعے میں کئی افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے جبکہ کئی بستیاں ملبے تلے دب گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:‎درجہ حرارت میں اضافہ: آزاد کشمیر میں گلیشیئرز سے بنی جھیلیں پھٹنے کا خطرہ

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ایک درجن سے زائد افراد مٹی کے تودوں سے گھِرے زمین کے چھوٹے سے حصے پر پھنسے ہوئے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق سروگاہ نالہ کے چرواہوں نے رات 2 بجے کے قریب تلی داس گاؤں کے رہائشیوں کو جھیل پھٹنے کے بارے میں خبردار کیا۔ لوگ فوراً اونچی جگہوں کی جانب نکل گئے، تاہم اس کے باوجود تلی داس مکمل طور پر بار بار آنے والے مٹی کے تودوں سے تباہ ہوگیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق اس واقعے کے نتیجے میں ایک جھیل خطرناک رفتار سے بڑی ہو رہی ہے، جس کے باعث بالائی علاقوں کے دیہات راؤشن، حکیس اور بارو سنگال کے حصے ڈوب چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:کیا اس سال پھر شیشپر گلیشیئر پھٹنے سے قراقرم ہائی وے بند ہوسکتی ہے؟

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں گلگت–شندور روڈ پر واقع راؤشن پل کو پانی میں ڈوبا ہوا دکھایا گیا ہے، جس سے مزید انفرا اسٹرکچر کو نقصان اور متاثرہ آبادی کے کٹ جانے کے خدشات بڑھ گئے ہیں، مقامی صحافی محمد ایوب کے مطابق بننے والی جھیل نے گھروں اور پورے پورے گاؤں کو ڈبونا شروع کر دیا ہے۔

حکام کی جانب سے نچلے اور نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو فوراً محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ ممکنہ سیلاب یا جھیل کے شگاف سے بچا جا سکے، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس غذر کے مطابق ریسکیو آپریشن جاری ہیں جبکہ ایمرجنسی سروسز اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:دنیا کے مشہور گلیشیئر 2050 تک ختم ہو جائیں گے؟

ضلعی انتظامیہ کے مطابق لینڈ سلائڈنگ کے باعث دریائے غذرمیں پانی کا بہاؤ رک گیا ہے اورعطاآباد جھیل جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، تاہم لینڈ سلائڈنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم لینڈ سلائڈنگ سے گلگت شندور روڈ مکمل طور پر بند ہوگئی ہے۔

ادھر پولیس کے مطابق سیلاب سے گاؤں روشن میں تقریباً 50 افراد پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ وزیر داخلہ شمس لون نے میڈیا کو بتایا ہے کہ غذرمیں آئے سیلاب میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں ریسکیو کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کردیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ و پاک فوج متحرک

گلگت بلتستان کے علاقے راؤشن میں گلیشیئر پھٹنے سے شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ کے مطابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان خود ہنگامی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں اور متاثرہ افراد کی فوری مدد حکومت کی اولین ترجیح قرار دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:‎درجہ حرارت میں اضافہ: آزاد کشمیر میں گلیشیئرز سے بنی جھیلیں پھٹنے کا خطرہ

ایمان شاہ نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں جبکہ نشیبی علاقوں سے لوگوں کے انخلاء کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پاک فوج نے بھی ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پھنسے افراد کو نکالا جا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ حاجی گلبر خان نے کمشنر گلگت، ڈی آئی جی، ڈپٹی کمشنر غذر اور ایس ایس پی کو متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور ضرورت پڑنے پر ریسکیو میں افواجِ پاکستان کی مزید مدد بھی طلب کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:کیا اس سال پھر شیشپر گلیشیئر پھٹنے سے قراقرم ہائی وے بند ہوسکتی ہے؟

وزیراعلیٰ نے دریا غذر سے ملحقہ آبادیوں میں حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی جبکہ ایمان شاہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور ریسکیو اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp