فرانس نے امریکا کے سفیر چارلس کشنر کو طلب کیا ہے۔ کشنر نے ایک کھلے خط میں صدر ایمانویل میکرون پر الزام لگایا تھا کہ فرانس یہودی مخالف تشدد روکنے میں ناکام رہا ہے۔
یہ خط امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہوا جس میں کشنر نے فرانس کی جانب سے اسرائیل پر تنقید اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدامات کو یہودی مخالف رویہ قرار دیا۔
مزید پڑھیں: امریکا کی بھارت کو پھر تنبیہ، روسی تیل کی درآمدات پر ’سنجیدگی‘ دکھانے کا مطالبہ
فرانسیسی وزارتِ خارجہ نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں ناقابلِ قبول اور داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ فرانس یہودی مخالف تعصب کے خلاف پوری طرح پرعزم ہے اور ایسے الزامات دونوں ممالک کے تعلقات کو متاثر کرتے ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ نے البتہ اپنے سفیر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کشنر فرانس میں امریکی حکومت کے مفادات کے فروغ کے لیے بہترین کردار ادا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران امریکا کے اطاعت کے مطالبے کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑا رہے گا، آیت اللہ خامنائی
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فرانس اور دیگر یورپی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلانات کر چکے ہیں، جس پر اسرائیل اور اس کے قریبی اتحادی امریکا نے سخت ردعمل دیا ہے۔













