فیصل آباد کی انسدادِ دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) کے جج جاوید اقبال نے 9 مئی کو سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملے کے کیس کا 73 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ 109 ملزمان میں سے 75 کو سزائیں اور 34 کو بری کردیا ہے۔
عدالت نے 59 ملزمان کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی، جن میں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل، فرح آغا، کنول شوذب، رائے حسن نواز، احمد چٹھہ، عنصر اقبال، بلال اعجاز، شیخ راشد شفیق، رائے مرتضیٰ اقبال، اشرف سوہنا، مہر جاوید اور شکیل نیازی شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے 17 قائدین کو 2 دفعات کے تحت 10، 10 سال کی قید سنائی گئی۔ 42 ملزمان کو 7 اے ٹی اے سمیت 16 دفعات کے تحت 10، 10 سال کی سزا سنائی گئی۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کی ماتحت عدلیہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 9مئی کا کیس سننے والے جج سمیت 46 ججز کے تبادلے
16 ملزمان کو 4 دفعات کے تحت 3،3 سال قید کی سزا سنائی گئی جن میں شیخ راشد جاوید سمیت دیگر کارکنان شامل ہیں۔ مقدمے میں نامزد 34 ملزمان کو بری کردیا گیا۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی بھی بری ہونے والوں میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ فیصل آباد میں رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملے کا مقدمہ تھانہ سمن آباد میں درج کیا گیا تھا۔
31 جولائی 2025: عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت 108 افراد کو سزائیں، فواد چوہدری و دیگر بری
31 جولائی 2025 کو فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے 2 اہم مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت 108 ملزمان کو مختلف سزائیں سنائی تھیں، جبکہ بعض کو بری بھی کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: ‘عمران خان کے خلاف شواہد کی سکروٹنی ضروری ہے،’ 9 مئی کیسز میں ضمانت پر تحریری فیصلہ جاری
خصوصی عدالت نے حساس ادارے پر حملے اور غلام محمد آباد تھانے میں درج مقدمات کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا تھا۔ فیصلے کے مطابق، حساس ادارے پر حملے کے مقدمے میں 185 میں سے 108 افراد کو مجرم قرار دے کر سزائیں سنائی گئیں، جبکہ باقی 77 افراد کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا گیا تھا۔
غلام محمد آباد تھانے میں درج دوسرے مقدمے میں 66 میں سے 58 افراد کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ 8 افراد بری ہو گئے تھے۔ عدالت نے عمر ایوب، شبلی فراز، اور زرتاج گل کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی۔
رکنِ قومی اسمبلی صاحبزادہ حامد رضا کو بھی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، جب کہ جنید افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا دی گئی، جو اس مقدمے میں سب سے کم سزا ہے۔ عدالت نے خیال کاسترو، فواد چوہدری، اور شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے زین قریشی کو مقدمے سے بری کردیا تھا۔