وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ اداروں کے اندر سے سہولتکاری ختم ہوتے ہی انصاف ہوتا نظر آئے گا۔
اپنے ویڈیو بیان میں طلال چوہدری نے کہا کہ آج کل پھر پی ٹی آئی کی جانب سے بڑا شور مچایا جارہا ہے کہ ہمارے ساتھ 9 مئی کے کیسز میں بڑی ناانصافی ہوئی ہے، ناانصافی آپ کے ساتھ نہیں ہوئی، آپ نے 9 مئی کو ظلم کیا ہے اور اس کے بعد آپ اس کو ایک انقلاب اور کامیاب بغاوت کا اعلان کرکے اپنی فتح کا اعلان کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہیں، 9 مئی کیسز کے فیصلے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل
طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی 77سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سیاسی جماعت نے انتشاری جماعت بن کے یہ سب کچھ کیا ہے، کون اس بات کو رد کرسکتا ہے کہ 9مئی پی ٹی آئی نے نہیں کیا یا 9مئی کے سرغنہ بانی پی ٹی آئی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 9مئی پورے صلاح، مشورے اور منصوبہ بندی سے ہوا ہے اور یہ منصوبہ بندی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سربراہی میں ہوئی، اعلان کیا گیا کہ جو احتجاج میں شرکت کرے گا اسی کو الیکشن میں ٹکٹ ملے گا اور اسی کو پی ٹی آئی میں نوازہ جائے گا، اس احتجاج کے لیے مقررہ اہداف دیے گئے۔
’یہ مقررہ اہداف دفاعی تنصیبات تھیں، کوئی ایک جگہ نہیں تھی، درجنوں جگہوں پر ایک ہی وقت میں حملہ کیا گیا، اس کے لیے پوری منصوبہ بندی کی گئی، جگہوں کی نشاندہی کی گئی ، کیا تقریر کرنی ہے اور کیا مسیج دینا ہے، اس کا بھی فیصلہ کیا گیا۔‘
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات پی ٹی آئی کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت تھے، طلال چوہدری
ان کا کہنا تھا کہ 9مئی کو مقررہ جگہوں پر نہ صرف جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی گئی بلکہ شہدا کے مجسموں کی بھی تذلیل کی گئی، دشمن کے ساتھ جنگ کے دوران بھی اگر کوئی سپاہی شہید ہوجائے تو دشمن اس کے جسد خاکی کو بڑی عزت و احترام سے لوٹاتا ہے، دشمن بھی وہ کام نہیں کرتا جو پی ٹی آئی نے کیا۔
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ نظام کے اندر جو آپ کی سہولتکاری اور کمزوریاں ہیں، ان کو آپ نے استعمال کیا، 9مئی کے کیسز میں آپ پیش نہیں ہوئے اور اگر پیش ہوئے بھی تو آپ نے کوشش کی آپ کو اسٹے مل جائے یا یہ دوسری چیزوں کے پیچھے چھپ کر ان کیسز کو لٹکایا جائے، پی ٹی آئی نے ان کیسز میں کوئی تعاون نہیں کیا، بلکہ کوشش کی کہ وہ قانون کا مذاق اڑائیں اور کہیں کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں۔
سب سے بڑی گواہی پی ٹی آئی کے لوگوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس
انہوں نے کہا کہ ان مقدمات کی تحقیقات ہوئیں، کیسز عدالتوں میں لگے اور آپ کی اداروں کے اندر سے سہولتکاری ختم ہوئی تو انصاف ہوتا ہوا نظر آنے لگا، اس بات سے کون انکاری ہے کہ 9مئی پی ٹی آئی کے لوگوں نے کیا، اس کی سب سے بڑی گواہی پی ٹی آئی کے لوگوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تحقیقات ہوئیں تو تمام شواہد اکٹھے کیے گئے، جیو فینسنگ ہوئی، ان کے موبائل کی لوکیشن، ان کے کن سے رابطے تھے، کیا بات کررہے تھے اور کیا منصوبہ بندی کررہے تھے، اس کے ساتھ ویڈیو شواہد میڈیا کے کیمروں کے بھی تھے اور ان کے اپنے کیمروں کی بھی تھے، سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی موجود تھیں، اس کے بعد عدالتوں میں چالان جمع کیا گیا۔
اگر انہوں نے کوئی گناہ یا غلطی نہیں کی تھیں تو کیوں فرار ہوئے
انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو عدالتوں نے بری کردیا، عدالتوں کے پاس اختیار ہے کہ جس کو چاہے سزا دے، جس کو چاہے بری کرے، رہی بات علیمہ خان کی تو کبھی آپ کو یاد نہیں آیا کہ جب آپ نے اپنے بیٹے کو اپنے ہاتھوں سے اس ملک سے بھگایا، 2سال وہ بیرون ملک بھگوڑے بن کے بیٹھے رہے، اگر انہوں نے کوئی گناہ یا غلطی نہیں کی تھیں تو کیوں فرار ہوئے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ علیمہ خان نے اپنے بیٹے کو بیرون ملک اس لیے فرار کروایا کہ یہاں قانون کے شکنجے میں نہ آجائے، ان کو باہر بھیج دیا گیا اور جن بچوں کو ورغلایا گیا وہ یہاں تھانوں میں رہے، اب آپ کے بچے پکڑے گئے ہیں، آپ تو کہتے تھے 2 نہیں ایک پاکستان، ہر ایک سے ایک جیسا قانون ہونا چاہیے، ہر ایک کو ایک طرح ٹریٹ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا بانی پی ٹی آئی کے بھانجے ہونا قانون سے بالاتر ہے، کیا ان کو اس طرح نہیں ٹریٹ کیا جانا چاہیے، آپ کے بہت سارے رہنما آج بھی کیسز میں بری ہوئے ہیں جو گنہگار تھے، جن کے بارے میں پولیس سمجھتی تھی کہ وہ 9مئی واقعات میں شامل ہیں، کتنے لوگ زخمی ہوئے اور کتنے جان سے گئے۔
بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں کو اب ان کی جماعت نہیں مانتی
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں کو اب ان کی جماعت نہیں مانتی، کیوں کہ اب وہ جانتی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے فیصلے غیر سیاسی فیصلے ہیں، حکومتیں توڑ دیں، استعفیٰ دیدیں، جلاؤ گھیراؤ کریں، 9مئی کریں، 26 مئی کریں، آئی ایم ایف کو خط لکھیں، ملک کے خلاف لابنگ کرکے پابندیاں لگوائیں، ڈالروں کی بارش کردیں ان لابنگ فرموں پر جو پہلے ہی پاکستان مخالف ہیں، جنہیں نہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام اچھا لگتا ہے نہ ایٹمی پروگرام اچھا لگتا ہے۔
وزیرمملکت نے کہا کہ اسرائیل کے حق اور غزہ میں ہونے والے مظالم کے حق میں بولنے والی فرمز کو ہائیر کیا گیا، ان لوگوں کو پاکستان کے خلاف کھڑا کردیا گیا، اب آپ کے بچے پکڑے گئے جن کے خلاف ثبوت موجود ہیں تو آپ کو تکلیف ہے۔
آپ کو عدالتوں سے گڈ ٹو سی یو والے ماحول سے سہولتکاری ملتی رہی
انہوں نے کہا کہ پہلے آپ کو عدالتوں سے گڈ ٹو سی یو والے ماحول سے سہولتکاری ملتی رہی ہے، اب وہ سہولت کاری نہیں ہے، اب آپ کو قانون کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، آب آپ کو اسٹے پر اسٹے نہیں مل رہے، نہیں تو فارن فنڈنگ کیس اور باقی کرپشن کے کیسز کئی سال لٹکے رہے، اب 190 ملین کیس ہو، 9 مئی ہو یا 26 نومبر، آپ کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے لیکن ایک بات پر یقین رکھتے ہیں کہ قانون جس نے بھی توڑا ہے، وہ کسی کا بھانجا ہے، بیٹا ہے یا بھتیجا ہے، وہ ہینڈ سم ہے یا پاپولر ہے اس کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔