بھارتی شہر نوئیڈا کے جہیز قتل کیس میں نیا موڑ آگیا ہے۔ نکی بھاٹی، جسے اس کے سسرالیوں نے مبینہ طور پر زندہ جلا دیا تھا، نے مرنے سے قبل فورٹس اسپتال میں ڈاکٹروں کو بتایا کہ وہ سلنڈر دھماکے میں جھلس گئی ہے۔
اسپتال کے ڈاکٹر اور نرس کے مطابق 21 اگست کو اسپتال لائے جانے پر نکی بات کرنے کے قابل تھی اور اس نے سلنڈر بلاسٹ کا ذکر کیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں نکی کی ساس، سسر، ایک پڑوسی اور بہنوئی کو اسے گاڑی سے اتارتے ہوئے دیکھا گیا۔
تاہم پولیس کے مطابق بھاٹی خاندان کے گھر میں سلنڈر دھماکے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ تفتیش کار یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا نکی کو یہ بیان دینے پر مجبور کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نکی 80 فیصد جھلسنے کے باعث دم توڑ گئی۔
مزید پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس، خون صاف کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
نکی کی بہن، جو اسی خاندان میں بیاہی گئی ہے، نے الزام لگایا کہ اس کی بہن کو شوہر وپن اور سسرالیوں نے آگ لگائی۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں نکی کو شوہر کے ہاتھوں تشدد سہتے اور آگ میں لپٹے زخموں کے ساتھ سیڑھیاں اترتے ہوئے دیکھا گیا۔
مزید لرزہ خیز انکشاف اُس آٹھ سالہ بیٹے نے کیا جو ماں پر ہونے والے حملے کا چشم دید گواہ ہے۔ بچے نے بتایا کہ انہوں نے مما پر کچھ ڈالا، پھر تھپڑ مارے اور لائٹر سے آگ لگا دی۔
پولیس نے نکی کی بہن کی شکایت پر وپن، اس کے والدین اور دیگر اہلِ خانہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ بہن نے یہ بھی کہا کہ اسے اور نکی کو جہیز کے لیے 36 لاکھ روپے لانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔