پنجاب میں دریاؤں میں طغیانی کی صورتحال تیزی سے سنگین ہوگئی ہے، جبکہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے مسلسل پانی چھوڑے جانے کے باعث آئندہ دنوں میں شیخوپورہ، ننکانہ اور ساہیوال سمیت کئی اضلاع متاثر ہوں گے۔
Madhopur Headworks at River Ravi in India has collapsed 🚨
As per Indian side, atleast 4x flood gates have collapsed while others have sustained damages. pic.twitter.com/2aUzQbyi5B
— Pakistan Strategic Forum (@ForumStrategic) August 27, 2025
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق دریائے راوی میں بڑا ریلا گزرنے کے بعد اب یہ پانی بلوکی کے مقام پر پہنچ چکا ہے، جس کے نتیجے میں نچلے اضلاع پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ چنیوٹ میں بھی پانی بڑھنے کا خدشہ موجود ہے جبکہ ساہیوال اور کمالیہ کے نچلے علاقے زیرِ آب آسکتے ہیں۔ ان کے مطابق بلوکی ڈاؤن اسٹریم، شیخوپورہ اور ننکانہ میں بھی خطرہ بڑھ رہا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ لاہور میں 1988 کے بعد پہلی بار اس قدر شدید صورتحال دیکھی گئی ہے، تاہم بروقت اقدامات کے باعث انسانی جانوں کا ضیاع نہیں ہوا۔
ان کے مطابق سیلاب کی موجودہ پیک گزر چکی ہے، لیکن آنے والے 24 گھنٹوں میں پانی کی سطح میں کمی متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:گھروں اور فصلوں کا نقصان پورا کریں گے، سیلاب زدگان اپنی جانوں کی حفاظت کریں، وزیراعلیٰ پنجاب
انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب بھر میں اب تک سیلابی صورتحال کے باعث 20 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ آج سے صوبے کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارشوں کا نیا سلسلہ بھی شروع ہونے کا امکان ہے۔