وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات، تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

ہفتہ 30 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کے ڈپلومیٹک انکلیو میں سعودی عرب کے سفارت خانے کا دورہ کیا جہاں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی سفیر کی نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

وزیر داخلہ محسن نقوی اور سعودی سفیر کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورت حال اور باہمی تعاون کے امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

 محسن نقوی نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سعودی عرب کے مخلصانہ، برادرانہ اور مؤثر کردار پر حکومتِ سعودی عرب اور سفیر کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ ہو یا امن، سعودی عرب نے ہر موقع پر پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے اور پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ہر آزمائش میں کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سعودی عرب جا کر بھیک مانگنے والے مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری ہے اور اس حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔

سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے کہا کہ پاکستان ہمارا برادر دوست ملک ہے، سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور مستقبل میں بھی یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کردیا، سخت سوالات

زمبابوے کی ٹیم سہ ملکی ٹی20 سیریز کے لیے اسلام آباد پہنچ گئی

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ