ملک بھر میں جان بچانے والی ادویات کی قلت، پی ایم اے نے خبردار کردیا

ہفتہ 30 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) مؤثر دواؤں کی فراہمی یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ انسولین سمیت کم از کم 80 اہم ادویات دستیاب نہیں ہیں، جن میں سے 25 کی کوئی متبادل دوا بھی موجود نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پارا چنار میں ادویات کی قلت سے کتنے بچے جاں بحق ہوچکے؟ فیصل ایدھی نے بتا دیا

پی ایم اے کے مطابق ان ادویات کی کمی ذیابیطس، کینسر، امراضِ قلب، الزائمر، پارکنسن اور نفسیاتی بیماریوں سمیت کئی مہلک امراض کے مریضوں کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کر رہی ہے۔ یہ بحران لاکھوں مریضوں کے لیے جان لیوا صورت حال اختیار کر گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق طویل اثر رکھنے والی انسولین کی عدم دستیابی ذیابیطس کے مریضوں میں خون میں شوگر کنٹرول نہ ہونے کا سبب بن رہی ہے، جس سے گردوں کے فیل ہونے، بینائی کے نقصان اور اعضا کٹنے جیسے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ اسی طرح پیوند کاری کے مریض ایک اہم اینٹی فنگل دوا کی قلت کے باعث خطرناک انفیکشن میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت سے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈریپ کو اپنی بے عملی اور دور اندیشی کی کمی پر جواب دہ بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں جان بچانے والی اہم ادویات کی قلت کیوں ہوگئی؟

ادارے نے زور دیا کہ پیداواری اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی اور حقیقت پسندانہ دوا کی قیمتوں کی پالیسی فوری طور پر منظور کی جائے تاکہ ضروری ادویات کی تیاری ممکن بنائی جا سکے۔

پی ایم اے کا کہنا ہے کہ ڈریپ کو محض مبہم یقین دہانیوں پر اکتفا کرنے کے بجائے ٹھوس اور عملی اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ اس سنگین بحران پر قابو پایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp