پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بلوچستان نے صوبے میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کو عوامی حقوق پر ڈاکہ قرار دیتے ہوئے فوری بحالی کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر داؤد شاہ کاکڑ نے کہا کہ حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو جواز بنا کر انٹرنیٹ سروس معطل کر رکھی ہے جس سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان ہائیکورٹ: ٹرانسپورٹ پر پابندی کا حکم فوری واپس لینے اور محفوظ علاقوں میں انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم
انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی پیداوار حکومت اپنا تحفظ نہیں کر سکتی، عوام کے جان و مال کی حفاظت کیا کرے گی؟ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا آج عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کا اہم ذریعہ ہے اور پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ورکرز نے ‘معرکہ حق’ کے دوران بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر کے حب الوطنی کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔
اس موقع پر جہانگیر رند نے بتایا کہ کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں تمام اضلاع کے سیکرٹریز اطلاعات نے اپنی سہ ماہی رپورٹس پیش کیں جن پر صوبائی قیادت نے اطمینان کا اظہار کیا۔ سردار زین العابدین خلجی نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے جس کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم پارٹی کسی بھی دباؤ کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں۔














