اداکار انور علی کی زندگی میں کب کیا ہوتا رہا؟

پیر 1 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

معروف اداکار انور علی ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کی زندگی کا آغاز ایک فنکارانہ ماحول میں ہوا، جہاں موسیقی، ادب اور تھیٹر کی محفلیں ان کے لیے ایک ترغیب تھیں۔ بچپن سے ہی انور علی کو اداکاری اور طنز و مزاح کا شوق تھا، اور وہ اسکول کے ڈراموں میں حصہ لے کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے تھے۔ ان کی سادہ طبیعت اور لوگوں سے جڑنے کی صلاحیت نے انہیں ہر دلعزیز بنایا۔

’تھیٹر سے ٹیلی ویژن تک‘

انور علی نے اپنے کیریئر کی شروعات 1980 کی دہائی میں لاہور کے مشہور تھیٹرز سے کی، جہاں ان کے طنزیہ اور مزاحیہ کرداروں نے ناظرین کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔ ان کا مخصوص انداز، جس میں وہ سماجی مسائل کو ہلکے پھلکے لہجے میں پیش کرتے، ان کی پہچان بن گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی تھیٹر اور فلم کا بڑا نام اداکار انور علی دنیا سے چل بسے

انہوں نے لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل اور دیگر تھیٹر گروپس کے ساتھ کام کیا، جہاں ان کے ڈراموں نے نہ صرف چہروں پر خوشیاں بکھیریں بلکہ معاشرتی تناظر میں گہری سوچ بھی دی۔

1980 کی دہائی کے آخر میں انور علی نے ٹیلی ویژن کی دنیا میں قدم رکھا، جہاں ان کے کرداروں نے گھر گھر شہرت حاصل کی۔ ان کے مشہور ڈراموں میں ’اندھیرا اجالا‘، ’ابابیل‘، ’ہوم سویٹ ہوم‘، اور ’بیکری‘ شامل ہیں۔ وہ اپنے کرداروں کے ذریعے معاشرتی ناہمواریوں پر تنقید کرتے اور ناظرین کو ایک آئینہ دکھاتے رہے ہیں۔

فلموں میں بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کیا، جیسے کہ ’چوروں کی بارات‘ اور ’مولا جٹ‘ جیسی فلموں میں ان کے سپورٹنگ رولز نے کہانیوں کو چار چاند لگائے۔

انور علی کی اداکاری کی سب سے بڑی خوبی ان کی فطری صلاحیت تھی۔ ان کی ڈائیلاگ ڈلیوری، چہرے کے تاثرات اور مزاحیہ ٹائمنگ بے مثال تھی۔

’مذہبی رجحان اور شوبز سے دوری‘

اپنی شہرت کے عروج پر انور علی نے ایک غیر معمولی فیصلہ کیا۔ 2000 کی دہائی کے وسط میں انہوں نے مذہبی رجحانات کی طرف راغب ہوتے ہوئے شوبز سے کنارہ کشی اختیار کی۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا ’میں نے ہمیشہ اپنی زندگی میں اللہ کا خوف رکھا اور اسی لیے فیصلہ کیا کہ اب اپنی باقی زندگی عبادت اور سادگی میں گزاروں گا۔‘

انور علی گزشتہ چند سالوں سے پھیپھڑوں اور گردوں کے امراض سے نبردآزما تھے۔ ان کی صحت مسلسل گرتی جا رہی تھی، اور گزشتہ ہفتے ان کی حالت تشویشناک ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیج، ٹی وی اور فلم کے معروف اداکار لطیف کپاڈیا کی 22ویں برسی

یکم ستمبر 2025 کی رات لاہور کے رائیونڈ روڈ پر واقع ایک نجی اسپتال کے آئی سی یو میں وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ان کی عمر 71 برس تھی۔

ان کے بیٹے نے بتایا کہ والد صاحب نے آخری لمحات تک ہمت نہیں ہاری اور ہمیشہ مسکراہٹ کے ساتھ سب سے ملتے تھے۔ ان کی نماز جنازہ کے انتظامات کا اعلان جلد کیا جائے گا، لیکن ان کے انتقال کی خبر نے شوبز انڈسٹری اور مداحوں کو گہرے صدمے میں مبتلا کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp