اسٹیج، ٹی وی اور فلم کے معروف اداکار لطیف کپاڈیا کی 22ویں برسی

جمعہ 29 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چہرے پر متانت، سنجیدگی اور شخصیت میں وقار، یہ تعارف ہے پاکستان ٹیلی ویژن کے عروج کے دنوں میں اپنی منفرد پہچان بنانے والے لطیف کپاڈیا کا، جنہیں مداح بھول نہیں پائے، آج پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کے اسی بےمثال اداکار کی 22ویں برسی ہے۔

لطیف کپاڈیا نے 27 مارچ 1934ء کو بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر ناسک میں آنکھ کھولی، قیام پاکستان کے بعد ہجرت کر کے کراچی چلے آئے اور یہیں اپنی تعلیم مکمل کی، والد چونکہ بینکار تھے لہٰذا انہیں بینکاری کے شعبے سے وابستہ ہونے کا موقع وراثت میں ملا یوں وہ 1952 سے 1994 تک نیشنل بینک سے وابستہ رہے۔

لطیف کپاڈیا نے اپنے فنی کریئر کا آغاز اسٹیج ڈرامے شہناز سے کیا اور ضیاء محی الدین، خالد احمد اور راحت کاظمی جیسے ممتاز ہدایتکاروں اور فنکاروں کے ہمراہ متعدد اسٹیج ڈراموں میں اپنے فن کا لوہا منوایا، تھیٹر انہیں بہت عزیز تھا، یہی وجہ ہے کہ مجموعی طور پر انہوں نے 46 سے زائداسٹیج ڈراموں میں کام کیا۔

لطیف کپاڈیا نے 1953 میں تھیٹر سے اداکاری کا آغازکیا کئی ڈراموں میں یادگار کردار نبھائے اور منجھے ہوئے فنکار کے طور پر اپنی پہچان بنائی، 60 کی دہائی میں لطیف کپاڈیا پاکستان ٹیلی ویژن سے منسلک ہوئے اور 1967ء میں ان کا پہلا ٹی وی ڈرامہ ’شیشے کا آدمی‘ پیش کیا گیا۔

اس ڈرامہ میں انہوں نے جاندار اداکاری کی اور یہ ڈرامہ ان کی فنی زندگی کی سنہری یاد بن گیا، جس کے بعد انہوں نے بارش، ففٹی ففٹی، برزخ، نادان نادیہ، شکست آرزو اور بہت سے دوسرے ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، ان کا منفرد انداز تھا کہ مزاحیہ کردار ادا کرتے ہوئے وقت تہذیب اور شائستگی کا دامن تھامے رکھتے۔

اسٹیج اور ٹی وی کے ساتھ ساتھ لطیف کپاڈیا نے فلمی دنیا میں بھی اپنی اداکاری کے رنگ بکھیرے، ’ویری گڈ دنیا، ویری بیڈلوگ‘ ان کی لاجواب فلم تھی، انہیں بطور معاون اداکار نیشنل ایوارڈ کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا، برطانیہ میں بنائی گئی فلم ’ٹریفک‘ میں بھی انہوں نے اپنے اداکاری سے متاثر کیا۔

لطیف کپاڈیا کو ان کی فنی خدمات کے صلے میں 23 مارچ 2001ء کو تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا، اس کے علاوہ بھی متعدد اعزازات انہوں نے اپنے نام کیے۔

لطیف کپاڈیا ایک خدا ترس آدمی بھی تھے، ان کا مشن تھا کہ معاشرے کے غریب و متوسط طبقے کو کم خرچ اور معیاری نگہداشت تک رسائی ملے، ان کے صاحبزادے احمد کپاڈیا نے اپنے والد کے عظیم مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے 2007 میں لطیف کپاڈیا میموریل ویلفیئر ٹرسٹ قائم کیا جو تعلیم و صحت اور غربت کے خاتمے سمیت بہت سی فلاحی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے۔

معروف لکھاری انور مقصود کے مطابق لطیف کپاڈیا نے پہلے دن سے بہت محنت کی، خاص طور پر ڈرامہ ’ہاف پلیٹ‘ میں انہوں نے بہت جم کر اداکاری کی، جس کا ایک ایک سین لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہے، فنکار ہونے کے ساتھ ساتھ انہیں آرٹ سے بھی گہرا لگاؤ تھا، وہ پینٹنگ، اداکاری اور اسٹیج سمیت ہر فن مولا شخصیت تھے۔

اداکاری کے اس درخشاں ستارے نے 29 مارچ 2002ء کو آخری سانس لی لیکن ان کا فن آج بھی زندہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp