کوئٹہ میں بی این پی کے جلسے کے بعد دھماکا، اختر مینگل بال بال بچے

منگل 2 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے جلسے کے بعد دھماکا ہوا ہے جس میں 5 افراد جاں بحق اور 29 زخمی ہوگئے، تاہم اختر مینگل بال بال بچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے علاقے کوہلو میں بم دھماکہ، 2سیکورٹی اہلکار جاں بحق

پولیس کے مطابق کوئٹہ میں سریاب روڈ پر شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکا ہوا ہے، دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 29 زخمی ہوئے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے اور فورسز جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوچکی ہیں۔ دھماکے کے بعد علاقے میں شدید بھگدڑ مچ گئی۔

واضح رہے کہ شاہوانی اسٹیڈیم میں سردار عطا اللہ مینگل کی چوتھی برسی کے سلسلے میں بلوچستان نیشنل پارٹی کا جلسہ جاری تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا جلسے کے اختتام کے بعد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: جعفر ایکسپریس ٹریک پر دھماکا، 5 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں

پولیس کے مطابق دھماکا سردار اختر مینگل کی گاڑی کے قریب ہوا تاہم وہ محفوظ رہے، اختر مینگل کے بیٹے نے بھی ان کے خیریت سے ہونے کی تصدیق کی۔ زخمیوں کو سول اسپتال اور بی ایم سی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

وزیراعلیٰ کی مذمت

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت دشمنوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شرپسند عناصر معصوم شہریوں کے خون سے کھیل رہے ہیں لیکن دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں، اسپتال انتظامیہ اور طبی عملہ الرٹ رہے اور علاج معالجے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔

حکومت بلوچستان نے واقعہ کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور اس مقصد کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جسے رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور سیکیورٹی اداروں کو ہدایت ہے کہ ذمہ داروں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور شرپسند عناصر کو امن دشمن عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں گی۔

وزیر صحت سول اسپتال پہنچ گئے، زخمیوں کی عیادت کی

کوئٹہ دھماکے کے بعد وزیر صحت بخت محمد کاکڑ اور سیکریٹری صحت مجیب الرحمان پانیزئی فوری طور پر ٹراما سینٹر سول اسپتال کوئٹہ پہنچ گئے جہاں انہوں نے زخمیوں کو بروقت اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کا جائزہ لیا۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ زخمیوں کے علاج معالجے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور وہ خود اس سارے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔

بخت محمد کاکڑ نے بی ایم سی اسپتال میں دھماکے میں زخمی مریضوں کی عیادت بھی کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ وزیر صحت کے مطابق اس وقت دھماکے کے 29 زخمی ٹراما سینٹر اور سول ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار بلوچستان پولیس کو نفری کی کمی اور مالی مشکلات کا سامنا

انہوں نے اس المناک سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دل مغموم ہے اور ہم سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی رکھتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp