قومی اسمبلی میں فہرست پیش، کس سیاسی خاندان نے کتنی چینی برآمد کی؟

جمعرات 4 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت کی جانب سے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ملنے کے بعد مالی سال 25-2024 کے دوران چینی ایکسپورٹ کرنے والی 67 شوگر ملز نے مجموعی طور پر 40 کروڑ ڈالر یعنی 11 ہزار 280 ارب روپے مالیت کی 7 لاکھ 49 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ کی ہے۔

چینی ایکسپورٹ ہونے سے ملک میں چینی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور 140 روپے فی کلو والی چینی 190 سے 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کون سی سیاسی شخصیات شوگر ملز مالکان ہیں، انہوں نے کتنی چینی ایکسپورٹ کی؟

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان یعنی ایس ای سی پی نے شوگر ملز کے مالکان کی تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہیں اس سے پہلے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں چینی ایکسپورٹ کرنے والی شوگر ملز کی فہرست بھی سامنے آ چکی ہے۔

دونوں فہرستوں سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کون سی شوگر مل کس کی ملکیت ہے اور اس نے کتنی چینی ایکسپورٹ کی ہے۔ آڈیٹر جنرل کے مطابق چینی ایکسپورٹ ہونے کے باعث بڑھنے والی قیمتوں سے شوگر ملز کو 300 ارب روپے تک کا فائدہ پہنچا ہے۔

شریف فیملی

ایس ای سی پی کی دستاویز کے مطابق حمزہ شہباز، نصرت شہباز اور سلمان شریف رمضان شوگر ملز کے شیئر ہولڈرز ہیں، مالی سال 25-2024 کے دوران رمضان شوگر ملز نے 2 ارب 41 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 16 ہزار 116 میٹرک ٹن چینی ایکسپورٹ کی۔

حمزہ شہباز اور نصرت شہباز العربیہ شوگر ملز کے بھی شیئر ہولڈرز ہیں، اس شوگر مل نے بھی ایک ارب 20 کروڑ روپے مالیت کی چینی ایکسپورٹ کی ہے۔

نواز اور شہباز شریف کے بھتیجے

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے مرحوم بھائی عباس شریف کے دو بیٹے عبد العزیز عباس شریف اور عبداللہ یوسف شریف چوہدری شوگر ملز کے مالک ہیں، اس شوگر مل نے 1 ارب 49 کروڑ روپے کی چینی ایکسپورٹ کی ہے۔

صدر زرداری کے قریبی دوست عبد الغنی مجید

صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ عبد الغنی مجید ٹنڈوالہ یار شوگر ملز کے 100 فیصد شیئرز کے مالک ہیں، ان کی شوگر مل نے 91 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کی 6 ہزار 518 ٹن چینی ایکسپورٹ کی ہے۔

صدر زرداری کے دوست ذکا اشرف

صدر آصف علی زرداری کے ایک اور قریبی دوست ذکا اشرف، اشرف شوگر ملز کے شیئرز ہولڈرز ہیں، ان کی شوگر مل نے 1 ارب 67 کروڑ روپے مالیت کی 11 ہزار 317میٹرک ٹن چینی ایکسپورٹ کی ہے۔

چوہدری شجاعت حسین

مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین پنجاب شوگر ملز کے شیئر ہولڈرز ہیں تاہم ان کی مل نے اس عرصے میں چینی ایکسپورٹ نہیں کی۔

مونس الٰہی اور میاں عامر محمود

پی ٹی آئی رہنما مونس الٰہی اور دنیا میڈیا گروپ کے مالک میاں عامر محمود رحیم یار خان شوگر ملز کے شیئر ہولڈر ہیں، ان کی مل نے 3 ارب 33 کروڑ روپے مالیت کی 21 ہزار 874 ٹن چینی ایکسپورٹ کی۔

جہانگیر خان ترین

سینیئر سیاستدان جہانگیر خان ترین جے ڈی ڈبلیو اور جے کے شوگر ملز کے مالک ہیں، ان کی ملز نے مجموعی طور پر 15 ارب روپے مالیت کی 99 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ کی۔

ملک بھر میں میں چینی کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے، 2 ماہ قبل چینی کی پرچون میں فی کلو قیمت 140 روپے تھی جبکہ منڈیوں میں چینی کے 50 کلو والے تھیلے کی قیمت 6 ہزار 200 روپے تھی، اب پرچون میں فی کلو قیمت 200 روپے ہو گئی ہے جبکہ 50 کلو والے تھیلے کی قیمت 3 ہزار روپے تک بڑھ کر 9 ہزار 100 روپے تک پہنچ گئی ہے۔

حکومت نے شوگر ملز مالکان کی قیمتیں نہ بڑھنے کی یقین دہانیوں کے بعد چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی، تاہم اب چینی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے جس پر حکومت نے ایکشن لیا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا چینی مل مالکان کے غیرمعمولی منافع پر ونڈ فال ٹیکس عائد کیا جاسکے گا؟

حکومت نے دکانداروں کو چینی 172 روپے فی کلو میں فروخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے زائد قیمت میں فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں شروع کر دی ہیں جس پر دکانداروں نے چینی دکانوں پر رکھنا ہی چھوڑ دی ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ چینی ذخیرہ کرنے کی مدت 2 سال ہوتی ہے، اگر یہ 7 لاکھ 49 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ نہ کی جاتی تو ضائع ہو جاتی، ایکسپورٹ کی گئی چینی کی ایکسپائری ڈیٹ اگست 2025 تھی۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری اور ان کے خاندان کی 3 شوگر ملز اس وقت بند ہیں اس کے علاوہ ملک بھر میں موجود 13 شوگر ملز کافی عرصے سے برائے فروخت ہیں، جنہیں البتہ خریدنے والا کوئی نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp