50ویں بین الاقوامی سیرت النبیؐ کانفرنس میں شرکت کے لیے صدارتی مشیر برائے مذہبی امور اے ایف ایم خالد حسین کی سربراہی میں بنگلہ دیشی وفد اسلام آباد پہنچ گیا، جہاں ان کا استقبال سیکریٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطاالرحمان نے کیا۔
بعد ازاں بنگلہ دیشی وفد نے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور مذہبی امور میں تعاون کو فروغ دینے کے مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں:عالمی سیرت النبیﷺ کانفرنس کی تیاریاں جاری، فلسطینی وفد اسلام آباد پہنچ گیا
بنگلہ دیشی وفد نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کی وزارت مذہبی امور کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
Bangladesh Presidential Adviser on Religious Affairs A.F.M. Khalid Hussain arrived in Islamabad to attend the 50th International Seerat-un-Nabi Conference. He was received by Secretary Religious Affairs Dr. Syed Atta ur Rehman. #Seerat2025 pic.twitter.com/LDZIx0Dwbo
— Ministry of Religious Affairs & Interfaith Harmony (@MORAisbOfficial) September 4, 2025
اس موقع پر وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے کہا کہ پاکستانی عوام کے بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ ہمیشہ برادرانہ جذبات رہے ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات صدیوں پر محیط مشترکہ روایات، اسلامی ورثے، سماجی اقدار اور ادبی اظہار پر استوار ہیں۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری خطے کے لیے اہم ثابت ہوگی۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے 6 معاہدوں پر دستخط
انہوں نے دونوں ممالک کے علما کرام اور مدارس کے طلبا کے تبادلوں کی تجویز بھی پیش کی، تاکہ تعلیمی و مذہبی رابطے مضبوط ہوں اور نوجوانوں میں بین الاقوامی بھائی چارے کے جذبات پیدا ہوں۔
بنگلہ دیشی صدر کے مشیر اے ایف ایم خالد حسین نے بھرپور استقبال پر پاکستانی عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ دونوں ممالک کی وزارت مذہبی امور کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کریں گے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کی تاریخ میں پہلی بار پاکستانی حکام کے لیے ویزا شرط ختم
ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔
اس اقدام کا مقصد مذہبی ہم آہنگی اور خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے باہمی تعاون کو مستحکم کرنا ہے۔