برطانوی سیاست میں بڑا جھٹکا، وزیرِاعظم کیئر اسٹرمر کی قریبی ساتھی اور ڈپٹی وزیرِاعظم انجیلا رینر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ ہاؤسنگ سیکریٹری کے منصب کے ساتھ ساتھ لیبر پارٹی کی ڈپٹی لیڈر بھی تھیں۔
انجیلا رینر پر الزام تھا کہ انہوں نے ایسٹ سسیکس میں فلیٹ خریدتے وقت درست اسٹامپ ڈیوٹی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ 8لاکھ پاؤنڈز مالیت کے اس فلیٹ پر انہوں نے 30 ہزار پاؤنڈز ٹیکس جمع کرایا، حالانکہ دوسری جائیداد ہونے کے سبب انہیں 70 ہزار پاؤنڈز ٹیکس دینا چاہیے تھا۔ معاملہ کھلنے پر انہوں نے تسلیم کیا کہ غلط ادائیگی ہوئی، تاہم انہوں نے اسے قانونی مشورے کی خامی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو اسلحے کی فروخت، برطانوی دفتر خارجہ کے افسر نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا
وزیراعظم کے مشیر برائے اخلاقی امور سر لاری میگنس کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد رینر نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ اس سے قبل کنزرویٹو رہنما کیمی بیڈناخ سمیت حزبِ مخالف کے کئی رہنماؤں نے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
انجیلا رینر کا استعفیٰ لیبر حکومت کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔ صرف 14 ماہ قبل اقتدار میں آنے والی اسٹرمر حکومت کو اب ڈپٹی لیڈر کے انتخاب اور نئے ہاؤسنگ سیکریٹری کی تقرری جیسے اہم فیصلوں کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حسینہ واجد کی بھانجی و برطانیہ کی فنانشل سروسز کی وزیر ٹیولپ صدیق نے استعفیٰ کیوں دیا؟
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر ڈپٹی لیڈر کے عہدے پر بائیں بازو کا امیدوار منتخب ہوا تو یہ اسٹرمر کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔
پارٹی کے اندر یہ بحث بھی چل رہی ہے کہ آیا ڈپٹی لیڈر کو دوبارہ ڈپٹی وزیرِاعظم نامزد کیا جائے گا یا نہیں۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ کیئر اسٹرمر کابینہ میں وسیع ردوبدل پر بھی غور کرسکتے ہیں۔














