پنجاب میں راوی دریا کے شدید سیلاب نے سرحدی علاقے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ سیلابی پانی نے پاک بھارت بارڈر پر لگائی گئی تقریباً 30 کلومیٹر آہنی باڑ بہا لے گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت نے ستلج میں مزید سیلابی ریلا چھوڑ دیا، دریاؤں میں پانی کی سطح میں خطرناک اضافہ
اس کے علاوہ درجنوں چیک پوسٹس بھی خالی کرنی پڑیں اور گورداسپور، امرتسر اور پٹھان کوٹ میں کم از کم 50 مقامات پر حفاظتی بندھ ٹوٹ گئے۔
چیک پوسٹس زیرِ آب، اہلکار محفوظ مقامات پر منتقل
بھارتی میڈیا کے مطابق بی ایس ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اے کے ودیارتی نے بتایا کہ گورداسپور میں 30 سے 40 بارڈر پوسٹس پانی میں ڈوب گئیں۔
Chamera (Power)Dam, NHPC LTD !!
The Chamera Dam is built on the Ravi River, located in the Chamba district of Himachal Pradesh, near Dalhousie.
Power Generation is done in 3 Stages.
• Chamera‑I (1994): Storage scheme with an installed capacity of 540 MW (3×180 MW).… pic.twitter.com/aihFfekoHu
— Naveen Reddy (@navin_ankampali) September 6, 2025
اس کے علاوہ کرتارپور کوریڈور کے قریب واقع مشہور بی ایس ایف پوسٹ بھی زیرِ آب آ گئی، جس کے بعد اہلکاروں کو گردوارہ دربار صاحب میں پناہ لینا پڑی۔
تمام اہلکار اور سامان کو محفوظ طریقے سے منتقل کر دیا گیا، اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پاکستان رینجرز بھی چوکیوں سے ہٹ گئے
حکام کے مطابق زیرو لائن کے دونوں اطراف سیلابی پانی پھیل گیا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان رینجرز کو بھی اپنی فرنٹ لائن چوکیوں کو خالی کرنا پڑا۔
حفاظتی بندھوں میں بڑے شگاف
ڈریںج ڈپارٹمنٹ کے مطابق صرف گورداسپور میں 28 بندھ ٹوٹے ہیں۔ امرتسر میں 10 سے 12 مقامات پر شگاف پڑے جبکہ پٹھان کوٹ میں 2 کلومیٹر طویل بندھ مکمل طور پر بہہ گیا۔

بعض جگہوں پر شگاف 500 سے 1000 فٹ چوڑے ہیںم جنکی ابتدائی مرمت شروع کر دی گئی ہے مگر مکمل بحالی میں کئی ہفتے لگیں گے۔
ریسکیو اور ریلیف آپریشن
بی ایس ایف اہلکاروں نے مقامی آبادی کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ فاضلکا اور ابوہڑ کے علاقوں میں ہزاروں افراد اور ان کے مویشی نکالے گئے۔
جبکہ میڈیکل اور ویٹرنری کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں تاکہ بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
حالات میں بہتری کی امید
بھارتی محکمہ آبپاشی کے حکام کے مطابق آنے والے تین دن خشک موسم کی پیشگوئی ہے جس کے بعد پانی کی سطح نیچے آنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرین کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف
صرف نشیبی علاقے زیرِ آب رہیں گے، جبکہ باقی حصوں میں صورتحال معمول پر آ سکتی ہے۔














