چیف جسٹس پاکستان کی زیر صدارت سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا جس میں سپریم کورٹ کے 4 ججز شریک نہیں ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ان ججز کی جانب سے لکھے گئے خط پر کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔
فل کورٹ اجلاس میں عدالتی فیسوں میں حالیہ اضافے پر غور کیا گیا اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کی گئی تجویز منظور کر لی گئی، جس کے تحت عدالتی فیسیں سپریم کورٹ رولز 1980 کے مطابق ہی وصول کی جائیں گی۔ اجلاس میں اکثریتی فیصلہ اس حوالے سے سامنے آیا۔
مزید پڑھیں: 4 ججوں نے سپریم کورٹ رولز کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری غیر قانونی قرار دے دی
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ رولز 2025 میں عدالتی فیسوں میں اضافے پر سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد یہ معاملہ فل کورٹ کے ایجنڈے پر آیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مزید تجاویز ججز سے طلب کی جائیں گی، جو بعد ازاں ایک 4 رکنی کمیٹی کو بھیجی جائیں گی۔ کمیٹی کو تجاویز موصول ہونے کے بعد دوبارہ فل کورٹ اجلاس طلب کیا جائے گا۔














