پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر افضل بٹ نے سینیئر صحافی طیب بلوچ پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے تشدد کے خلاف احتجاج کی کال دے دی۔
یہ اعلان ایک ہنگامی اجلاس کے بعد کیا گیا، جس میں سینیئر صحافی طیب بلوچ اور دیگر پر تشدد کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان سے سوال پوچھنا جرم بن گیا، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر تشدد، گالم گلوچ
فیصلے کے مطابق احتجاجی مظاہروں کا آغاز 9 ستمبر بروز منگل شام 4 بجے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے مظاہرے سے کیا جائے گا، جس کا انعقاد راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس اور نیشنل پریس کلب کے زیر اہتمام ہوگا۔
احتجاجی مظاہرے کا اعلان pic.twitter.com/algrIghpkH
— Shiraz Hassan (@ShirazHassan) September 8, 2025
اگر پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے اس واقعے پر معذرت نہ کی گئی تو 10 ستمبر بروز بدھ کو راولپنڈی پریس کلب لیاقت باغ کے باہر دوسرا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ان دونوں مظاہروں کے باوجود پی ٹی آئی نے معذرت نہ کی تو پھر اڈیالہ جیل کے باہر اور ملک گیر سطح پر احتجاج کی کال دی جائے گی۔
ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آر آئی یو جے کے صدر طارق ورک نے جڑواں شہروں کے تمام صحافیوں سے مظاہرے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی اور سیکرٹری نیئر علی نے بھی طیب بلوچ پر حملے کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیتے ہوئے تمام صحافیوں سے احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی طیب بلوچ پر تشدد کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، وزیر اطلاعات کا ردعمل
واضح رہے کہ یہ واقعہ آج اُس وقت پیش آیا جب اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی پریس کانفرنس کے دوران سینیئر صحافی طیب بلوچ کو سوال کرنے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دیگر صحافی فیصل حکیم اور اعجاز احمد نے جب انہیں بچانے کی کوشش کی تو وہ بھی تشدد کا نشانہ بنے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ صحافی طیب بلوچ پر تشدد کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائےگی۔