بلوچ یکجہتی کونسل (بی وائی سی) کی گرفتار قیادت کو بدھ کے روز انسدادِ دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر بی وائی سی رہنماؤں کو مزید 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
عدالت میں پیش ہونے والوں میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبو بلوچ، گلزادی، ماما غفار بلوچ، صبغت اللہ شاہ جی اور بیبرگ بلوچ شامل تھے۔
سماعت کے موقع پر پولیس نے عدالت کو بتایا کہ زیرِ حراست رہنماؤں سے مزید تفتیش درکار ہے، لہٰذا ان کا ریمانڈ بڑھایا جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کو مزید 15 روز کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے ماہ رنگ بلوچ کو وکلا اور اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت مل گئی
واضح رہے کہ بلوچ یکجہتی کونسل کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو مارچ کے آخری عشرے میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ساتھیوں سمیت ایک دھرنے میں شریک تھیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف احتجاج کے دوران فائرنگ سے 3 افراد کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمہ کوئٹہ کے سریاب تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں نامزد افراد پر قتل، اقدام قتل، دہشت گردی، لوگوں کو اکسانے سمیت 16 دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف 2 مقدمات اس سے قبل بھی درج کیے جا چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق ماہ رنگ بلوچ سمیت بی وائی سی کے مختلف رہنماؤں کے خلاف سول لائن تھانے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ماہ رنگ بلوچ کی ایم پی او کے تحت گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بلوچ یکْجہتی کمیٹی کی جانب سے سول ہسپتال کوئٹہ کے مردہ خانے پر حملہ کرکے جعفر ایکسپریس میں مارنے والے دہشتگردوں کی لاشوں کو زبردستی اپنے ساتھ لے جانے ور اس دوران ہاکی چوک پر ایمبولینس کی ڈرائیو کر کو زد و کوب کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔
جبکہ مغربی بائی پاس کو احتجاجاً بند کرنے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان ور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ بروری روڈ تھانے میں درج کیا گیا ہے۔