کوہستان میں دھرنا، شاہراہِ قراقرم چوتھے روز بھی بند

اتوار 14 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اپر کوہستان کے علاقے ہربن میں عوامی دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث شاہراہِ قراقرم ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔

پولیس کے مطابق ہربن اور بھاشا کے رہائشی اپنے مطالبات کے حق میں شاہراہ پر دھرنا دیے ہوئے ہیں اور 28 اگست سے واپڈا کی گاڑیوں کو بھی سڑک استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:گلیشیائی جھیل پھٹنے سے گلگت بلتستان میں تباہی، شاہراہ قراقرم متاثر

دھرنا شرکاء کا کہنا ہے کہ حکومت نے تاحال کوئی تعمیری اقدام نہیں اٹھایا، جبکہ ان کے مطالبات میں دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کے حدود میں بھاشا تا غندلو تھور تک کی اراضیات کے معاوضے کی یکمشت ادائیگی اور پرانی قیمتیں مسترد کرتے ہوئے نئی ریٹ کے مطابق معاوضہ شامل ہے۔

شاہراہِ قراقرم کی بندش کے باعث مسافروں کو بابوسر ناران روڈ استعمال کرنا پڑ رہا ہے، تاہم پولیس کے مطابق اس سڑک پر زیادہ چڑھائی اور اترائی ہونے کی وجہ سے ہیوی ٹریفک، بسیں اور مال بردار گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شاہراہ قراقرم پر کار حادثے کا شکار، 3 افراد جاں بحق، ایک زخمی

اس صورتِ حال کے باعث مقامی افراد اور مسافروں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کی ٹرانسپورٹ کمپنیاں بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔

تاجروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر راستہ جلد نہ کھلا تو اشیائے خورونوش، دوائیوں، سبزیوں اور دیگر ضروری سامان کی شدید قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

تاجر برادری اور عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر شاہراہِ قراقرم کو بحال کیا جائے اور اراضی مالکان کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں تاکہ مزید مشکلات نہ بڑھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کار ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آئی ایم ایف رپورٹ: سرکاری ملکیتی ادارے کرپشن کی وجہ قرار، عدالتی اصلاحات پر زور

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت