پاکستان میں سیاسی درجہ حرارت بڑھنے پر بند کی گئیں موبائل ڈیٹا سروسز، جمعہ کو رات گئے بحال کر دی گئی تھیں لیکن 6 دن بعد بھی اہم سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک صارفین کی رسائی محدود ہے، کیونکہ وزارت داخلہ نے تاحال ان پلیٹ فارمز تک رسائی کی اجازت نہیں دی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے نتیجے میں پرتشدد مظاہرے شروع ہونے کے بعد حکومت نے 9 مئی کو موبائل انٹرنیٹ کو بند اور ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب کو بلاک کر دیا تھا جہاں توڑ پھوڑ کی ویڈیوز شیئر کی جا رہی تھیں۔
3 دن بعد جمعہ کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سائٹس کو بحالی کے لیے کئی حلقوں کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو پابندیاں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
موبائل انٹرنیٹ سروسز رات 10 بجے کے قریب بحال ہوئیں تاہم ٹوئٹر اور سوشل میڈیا کی دیگر ویب سائٹس اتوار کے روز بھی ناقابلِ رسائی ہیں۔ ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق ٹوئٹر پر سے پابندی نہیں ہٹائی گئی کیونکہ وزارت نے پلیٹ فارم نہ کھولنے کی ہدایت کی تھی۔ حکومت کو خدشہ ہے کہ اپوزیشن سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کرے گی۔
انٹرنیٹ صارفین نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر سوشل میڈیا سائیٹس تک رسائی یقینی بنائی جائے۔ سوشل میڈیا سائیٹس محض اطلاعات و تفریح کا ذریعہ نہیں بلکہ لاکھوں افراد کے روزگار کا وسیلہ بھی ہے۔