ایلون مسک کی مصنوعی ذہانت کی کمپنی ایکس اے آئی نے اپنی ڈیٹا اینوٹیشن ڈویژن میں سے کم از کم 500 ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔ یہ وہ ٹیم تھی جو کمپنی کے چیٹ بوٹ ’گروک‘ کے لیے خام ڈیٹا کو سیاق و سباق کے ساتھ ترتیب دینے اور زمرہ جات میں بانٹنے کی ذمہ داری نبھاتی تھی۔
بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق ایکس اے آئی ملازمین کو ج یہ اطلاع دی گئی کہ کمپنی ڈاؤن سائزنگ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹا کی ’سپرانٹیلیجنس لیب‘ کو دھچکا، ایلون مسک نے 18 اے آئی انجینیئرز ہتھیا لیے
تمام برطرف کارکنان کو کہا گیا ہے کہ انہیں اپنی تنخواہیں یا تو کنٹریکٹ کی مدت پوری ہونے تک یا پھر 30 نومبر 2025 تک ادا کردی جائیں گی، تاہم انہیں نوٹس ملنے کے فوراً بعد کمپنی سسٹمز تک رسائی ختم کردی گئی۔
ایکس اے آئی نے میڈیا کے سوالات پر جاری ایک بیان کی نشاندہی کی، جس میں کہا گیا کہ کمپنی نے مختلف اسامیوں پر نئی بھرتیاں شروع کی ہیں اور مستقبل میں ’اسپیشلسٹ اے آئی ٹیچرز‘ کی ٹیم کو 10 گنا بڑھانے کا منصوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک نے ٹوئٹر کے دفتر کی قیمتی اشیاء نیلامی کیلئے پیش کر دیں
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب رپورٹس کے مطابق کمپنی کے چیف فنانس آفیسر مائیک لیبریٹور جولائی کے اختتام پر محض چند ماہ خدمات انجام دینے کے بعد مستعفی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے 2023 میں ایکس اے آئی قائم کی تھی جو اب بڑی ٹیک کمپنیوں کے مدمقابل ایک نمایاں ادارے کے طور پر ابھر رہی ہے۔ ایلون مسک ان کمپنیوں پر زیادہ سنسر شپ اور کمزور سکیورٹی اقدامات کا الزام لگاتے ہیں۔