ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے شکار افراد میں مہلک سیپسیس کا خطرہ دوگنا ہوسکتا ہے، تحقیق کے مطابق 60 سال سے کم عمر افراد میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
سیپسیس ایک سنگین حالت ہے جس میں جسم کسی انفیکشن کے جواب میں شدید سوزش پیدا کرتا ہے، جو شدید پیچیدگیوں اور موت کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹائپ ون ذیابیطس کے علاج میں انقلابی پیشرفت، مریض اپنے خلیات سے انسولین بنانے لگا
یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا کی محقق وینڈی ڈیوِس کے مطابق اس تحقیق میں ٹائپ 2 ذیابیطس اور سیپسیس کے درمیان تعلق دریافت ہوا، جو پہلے کی مطالعات میں بھی ذکر کیا گیا تھا۔ تحقیق میں ایک ہزار 400 ذیابیطس کے مریضوں اور 5 ہزار 700صحت مند افراد کا ڈیٹا شامل کیا گیا۔
نتائج کے مطابق ذیابیطس کے شکار افراد میں 12 فیصد نے سیپسیس کا شکار ہوئے، جبکہ صحت مند افراد میں یہ تناسب 5 فیصد تھا۔ دیگر عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی ذیابیطس رکھنے والے افراد میں سیپسیس کا خطرہ تقریباً دوگنا پایا گیا۔
خاص طور پر 41 سے 50 سال کے افراد میں ذیابیطس سیپسیس کے خطرے کو 14 گنا بڑھا دیتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ سگریٹ نوشی جیسے عوامل بھی خطرے کو بڑھا دیتے ہیں، جس سے خطرہ 83 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سانس سے ذیابیطس کی تشخیص کا کامیاب تجربہ، امریکی سائنسدانوں کی نئی تحقیق
محققین کے مطابق، زیادہ خون میں شوگر مدافعتی نظام کو کمزور کرتی ہے، اور ذیابیطس سے متعلق اعصابی و رگوں کے نقصان کے علاوہ یورینری ٹریک انفیکشن (UTIs) اور نمونیا جیسی بیماریوں کا امکان بڑھتا ہے، جو سیپسیس میں بدل سکتے ہیں۔
تحقیق میں محققین نے کہا کہ خون میں شوگر کو کنٹرول کرنا اور سگریٹ نوشی ترک کرنا سیپسیس کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، یہ نتائج ابھی ابتدائی ہیں اور پئیر ریویو سے گزرنے کے بعد حتمی قرار پائیں گے۔