ڈیپ فیک سے ڈیٹا چوری تک، اے آئی سے ذاتی تصاویر بنوانا کتنا خطرناک؟

پیر 22 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر تخلیقی AI امیجز کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ نینو بنانا، جمنائی، گورک، چیٹ جی پی ٹی، میٹا کے ٹولز اور دیگر پروگرامز کے ذریعے لوگ اپنی تصاویر اپ لوڈ کرکے نت نئے تجربات کرتے ہیں، جیسے کہ AI ساڑھی، مشہور شخصیات کے پولاروائڈز اور دیگر تخلیقی رجحانات۔

تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ ذاتی تصاویر کو AI امیج جنریٹرز پر اپ لوڈ کرنے کے سنگین نقصانات بھی ہیں، جو پرائیویسی کے نقصان سے لے کر بڑے سماجی مسائل تک پھیل سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ آپ کی تصاویر کو استعمال کرکے جعلی اور گمراہ کن ’ڈیپ فیکس‘ بنائے جا سکتے ہیں، جو ہراسگی، بلیک میلنگ یا شناخت کی چوری جیسے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈیپ فیک سے ڈیٹا چوری تک، اے آئی سے ذاتی تصاویر بنوانا کتنا خطرناک؟

ایک اور بڑا خطرہ یہ ہے کہ تصویر اپ لوڈ کرنے کے بعد صارف اپنے ہی چہرے اور شناخت پر کنٹرول کھو دیتا ہے۔ آپ کی تصاویر کسی بھی تناظر میں، بغیر اجازت استعمال کی جا سکتی ہیں، چاہے وہ پرتشدد یا غیر اخلاقی مواد ہو۔

مزید یہ کہ ایسے رجحانات کی وجہ سے اصلی اور نقلی تصاویر میں فرق کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، جس سے ’صحافت، اشتہارات اور بصری ذرائع ابلاغ‘ کو سنگین نقصان پہنچ سکتا ہے۔

اسی طرح خدشہ یہ بھی ہے کہ کمپنیاں صارفین کی تصاویر کو بغیر اطلاع یا اجازت کے ’تجارتی مقاصد یا دیگر AI ماڈلز کی تربیت‘ میں استعمال کریں۔ پرائیویسی اور ڈیٹا سکیورٹی کے حوالے سے بھی تشویش موجود ہے، کیونکہ تصاویر کے ذریعے بایومیٹرک معلومات جیسے چہرے کے نقوش اور مقامات تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ بعض کمپنیاں یہ ڈیٹا تیسرے فریق کے ساتھ شیئر یا فروخت بھی کر سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:رچرڈ گرینل نے پرانی ٹوئٹس ڈیلیٹ کردیں ’انہیں ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا‘

ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ AI سسٹمز میں پہلے ہی تعصبات (biases) پائے جاتے ہیں، لہٰذا ان میں اپ لوڈ کی جانے والی تصاویر کے ذریعے صنفی یا نسلی امتیاز مزید بڑھ سکتا ہے، جو نہ صرف انفرادی سطح پر بلکہ سماجی سطح پر بھی خطرناک ثابت ہوگا۔

اسی لیے صارفین کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی تصاویر کسی بھی AI امیج جنریٹر پر اپ لوڈ کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچیں اور ان خطرات کو ذہن میں رکھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ کی خاتون صحافیوں سے بدتمیزی، ایئر فورس ون کی ویڈیو وائرل

خیبرپختونخوا: سٹون کرشنگ کیس میں عدالت نے درخواست نمٹا دی، حکمنامہ بعد میں جاری ہوگا

سپریم کورٹ: مخصوص نشستوں کے کیس میں جزوی اپیلیں منظور کرنے کا فیصلہ

وفاقی آئینی عدالت: یوٹیلیٹی اسٹور ملازم کی برطرفی کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی

آئی فونز اور دیگر اسمارٹ فونز پر بھاری ٹیکسوں کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں اٹھایا جائے گا

ویڈیو

مردوں کےعالمی دن پر خواتین کیا سوچتی ہیں، کیا کہتی ہیں؟

کوئٹہ کے مقبول ترین روایتی کلچوں کا سفر تندور کی دھیمی آنچ سے دلوں تک

27ویں ترمیم نے چیخیں نکلوا دیں، فیض حمید کیس میں بڑا کھڑاک

کالم / تجزیہ

پاک افغان تناؤ، جے شنکر کے بیان سے امید باندھیں؟

تحریک انصاف کو نارمل زندگی کی طرف کیسے لایا جائے؟

فواد چوہدری کی سیز فائر مہم اور اڈیالہ جیل کا بھڑکتا الاؤ