امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل اس وقت توجہ کا مرکز بنے جب انہوں نے ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل ہی عمران خان کی رہائی کے لیے مہم شروع کردی۔
رچرڈ گرینل نے سوشل میڈیا کے ذریعے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا، جس پر پاکستان میں خوب تبصرے ہوئے، جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کہاکہ اب حکومت کے گھبرانے کا وقت ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں رچرڈ گرینل نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے پاکستانی کو کیوں ڈانٹ دیا؟
رچرڈ گرینل نے ایک موقع پر پاکستان کے میزائل پروگرام کے حوالے سے بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی کو ہدفِ تنقید بنایا۔
تاہم اب انہوں نے 11 دسمبر 2024 سے پہلے کی تمام ٹوئٹس ڈیلیٹ کردی ہیں، لیکن عمران خان کی رہائی کا ایک ٹوئٹ برقرار رکھا ہے۔
دوسری جانب امریکی سرمایہ کاروں کے پاکستان میں موجود وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے کہا ہے کہ رچرڈ گرینل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ رچرڈ گرینل کی اب پاکستان کے بارے میں پہلے سے بہتر انڈر اسٹینڈنگ ہے۔ ’مجھے رچرڈ گرینل نے خود بتایا کہ اسے ڈیپ فیک اے آئی والی پرزینٹیشنز دی گئی تھیں، میں یہاں سابق وزیراعظم کے معاملے پر بات کرنے کیلئے نہیں آیا ہوں، ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی موجودہ سیاسی قیادت کو احترام کے نظر سے دیکھتی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں رچرڈ گرینل نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھو ملر کی پوسٹ پر طنز کیوں کیا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج رچرڈ گرینل کو پاکستان کی موجودہ صورت حال کا زیادہ بہتر ادراک ہوگیا ہوگا۔