روس کے ایک جنرل الیگزینڈر لاپین جنہیں یوکرین میں محاذی ناکامیوں پر جنگ کے حامی حلقوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا تھا، کو فوجی خدمات سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرنل جنرل لاپین کو فوجی قیادت سے ہٹانے کے بعد سول عہدے پر تعینات کیا جا رہا ہے جہاں وہ اپنے آبائی علاقے جمہوریہ تاتارستان کے سربراہ کے معاون کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: یوکرین میں ہلاک امریکی شہری کا روسی فوج اور سی آئی اے سے کیا تعلق تھا؟
روسی نیوز آؤٹ لیٹ آر بی سی نے بھی ذرائع کے حوالے سے لاپین کی برطرفی کی خبر دی ہے، تاہم روسی وزارتِ دفاع نے تاحال اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
لاپین طویل عرصے سے روسی فوج میں ایک متنازع شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ وہ 2017 سے اکتوبر 2022 تک سنٹرل ملٹری ڈسٹرکٹ کے کمانڈر رہے لیکن مشرقی شہر لیمان یوکرین کے ہاتھوں چھن جانے کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
اس پسپائی پر چیچن رہنما رمضان قدیروف اور ویگنر گروپ کے سربراہ یویگینی پریگوژن نے سخت تنقید کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ پیوٹن ملاقات: امن معاہدے پر پیشرفت، روس یوکرین جنگ بندی کا اعلان نہ ہوسکا
2023 میں لاپین کو روسی زمینی افواج کے چیف آف اسٹاف کے طور پر مقرر کیا گیا لیکن اس سال موسم گرما میں انہیں شمالی فوجی دستوں کی کمان سے بھی ہٹا دیا گیا جو ماسکو نے یوکرینی فوج کے کرسک خطے میں اچانک حملے کے بعد تشکیل دیے تھے۔
گزشتہ ماہ بعض جنگی بلاگرز نے دعویٰ کیا تھا کہ لاپین نے خرابی صحت کے باعث استعفیٰ دے دیا ہے۔