روس فوج کے لیے خدمات انجام دینے والا امریکی سی آئی اے کی ڈپٹی ڈائریکٹر کا بیٹا یوکرین میں ایک کارروائی کے دوران مارا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق رواں سال جنوری میں یوکرین کیخلاف مارے جانا والا 21 سالہ امریکی شہری مائیکل گلوس روسی فوج کا رکن تھا اور یوکرین میں تعینات تھا۔
CIA Deputy Director's Son Killed on the Front in Ukraine, Fighting on the Side of Russia
Michael Gloss, 21, was the son of Julian Gallina Gloss, appointed by Donald Trump to the position of CIA Deputy Director for Digital Innovation. His story was described by the Russian… pic.twitter.com/hn9iYNqvpc
— ✝ ⚔️ Hunter UA ✠ 🇺🇸🇺🇦 (@UaCoins) April 25, 2025
گلوس سی آئی اے کی ڈپٹی ڈائریکٹر برائے ڈیجیٹل انوویشن جولین گیلینا اور لیری گلوس کا بیٹا تھا، جو امریکی بحریہ سے وابستہ رہے ہیں۔
لیری گلوس نے اپنے بیٹے کی روسی فوج میں بھرتی کی وجہ ذہنی بیماری اور روس میں پانی صاف کرنے کا نظام بنانے کی خواہش کو قرار دیا۔
گلوس نے اپنے بیٹے کے بارے میں کہا کہ اس کی ذہنی بیماری کا ایک مظہر حساسیت تھا۔ وہ ہمیشہ ماحول کا خیال رکھتا تھا۔ وہ ہمیشہ ان پسماندہ محروم طبقات کا خیال رکھنا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مائیکل گلوس پانی صاف کرنے کا ایک مؤثر نظام بنانے کی اپنی خواہش کو پورا کرنے کے لیے روسی شہری بننا چاہتا تھا اور روسی فوج میں بھرتی کو وہاں کی شہریت حاصل کرنے کا آسان اور تیز ترین طریقہ سمجھتا تھا۔
مائیکل گلوس کو فوج میں بھرتی ہونے کے بعد روس کی 137ویں ریازان ایئربورن رجمنٹ میں تعینات کیا گیا تھا، جہاں اس نے زیادہ تر نیپالی شہریوں کے ساتھ خدمات انجام دیں جو روسی فوج میں کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:روس کا کورسک کا علاقہ یوکرین سے واپس لینے کا دعویٰ، یوکرین کی تردید
این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا کہ سی آئی اے کے ترجمان نے گزشتہ روز تصدیق کی کہ مائیکل گلوس یوکرین میں لڑتے ہوئے ہلاک ہوئے، لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ کس کے لیے لڑ رہے تھے۔
ترجمان نے بیان میں کہا کہ سی آئی اے مائیکل کے انتقال کو گلوس فیملی کے لیے ایک نجی خاندانی معاملہ سمجھتی ہے اور قومی سلامتی کا مسئلہ نہیں ہے۔