امریکی صدر نے کئی ملکوں کی جنگیں رکوائیں، پاک بھارت جنگ رکوانے میں بھی اہم کردار ادا کیا، جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک پہنچ گئے
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران سائیڈ لائن پر نجی ٹی وی کے نمائندے سے گفتگو میں وزیراعظم شہباز شرریف نے کہا کہ امریکی صدر نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں اہم باتیں کی ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں امن کے لیے کام کررہے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے باضابطہ آغاز کی تقریب میں شرکت۔
ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی شریک۔#PMShehbazAtUNGA pic.twitter.com/IL9MN7jQ47— Haroon Anjum (@_Haroon79) September 23, 2025
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جنرل اسمبلی میں صدر ٹرمپ نے جو باتیں کی ان میں سب سے اہم یہ کہ وہ اس دنیا میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں، وہ امن کے داعی ہیں، انہوں نے آج پھر کئی ممالک کی کشیدگی ختم کرانے کی بات کی، انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان 4 دن کی خوفناک جنگ ختم کروانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت فوری و مکمل جنگ بندی پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی میں صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم کا اہم کردار ہے، جس پر ہم ان کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔
اس سے قبلامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی سمیت دنیا کی 7 بڑی جنگیں رکوائیں، جن میں بعض 3 دہائیوں سے جاری تھیں۔
NOW: President Trump opens up his speech to the United Nations General Assembly with a joke about the chamber's faulty teleprompter.
"Whoever's operating this teleprompter is in big trouble." pic.twitter.com/2ppfHL7gAT
— Fox News (@FoxNews) September 23, 2025
انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ متعلقہ ممالک کے قائدین سے براہِ راست بات کرکے کیا گیا، اس میں اقوام متحدہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔ صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر کا آغاز اس یاد دہانی سے کیا کہ وہ 6 سال بعد جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے، وائٹ ہاؤس کی تصدیق
انہوں نے سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک حکومت کو عالمی بحرانوں کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ ان کی انتظامیہ نے صرف 8 ماہ میں امریکا کی معیشت کو استحکام دیا، مہنگائی کم کی اور سرحدوں کو محفوظ بنایا۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سوچتا ہوں اقوام متحدہ کو بنانے کا مقصد کیا تھا؟ جنگ بندی کے موقع پر اقوام متحدہ کہاں تھی؟ ایک فون کال تک نہیں آئی۔ اقوام متحدہ اپنی صلاحیت کے مطابق کردار ادا نہیں کر رہا اور ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
غزہ پر گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ جاری جنگ نے 65 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی جان لی ہے اور دنیا بھر میں غم و غصہ پھیلایا ہے۔ انہوں نے فوری جنگ بندی اور امن مذاکرات پر زور دیا۔














