بھارتی سیاستدان ششی تھرور نے کہا ہے کہ بھاری امریکی ٹیرف کی وجہ سے ملک کو شدید معاشی نقصانات اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ انڈیا پر امریکی ٹیرف عائد ہونے کے بعد کوئمبیٹور میں کئی کارخانے بند ہوئے، اسی طرح سورت میں ایک لاکھ 35 ہزار ورکرز کو فارغ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ’یہ پہلگام واقعے کا جشن منا رہے ہیں‘، ششی تھرور کے گانا گانے پر بھارتی صارفین کی تنقید
ششی تھرور کا کہنا تھا کہ ویشاکاپر جو امریکا کو بڑے پیمانے پر سمندری خوراک ایکسپورٹ کرتا ہے، وہاں بھی بھاری ٹیرف عائد ہونے کے بعد صورتحال گھمبیر ہے اور وہاں کے تاجر امریکا ایکسپورٹ کرنے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی خبر تشویش ناک تھی اور اس کا اثر وزیر اعظم نریندر مودی کی اپنی ریاست پر بھی ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی ٹیرف سے بھارتی برآمدات کو دھچکا، نئی دہلی کا ریلیف پیکج کا اعلان
واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ بھارتی مصنوعات پر اضافی ڈیوٹی عائد کی تھی، جس میں روسی تیل کی خریداری کے تناظر میں 25 فیصد تادیبی ٹیرف بھی شامل تھا۔