پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو کاروبار کے آغاز پر تیزی کا رجحان ایک مرتبہ پھر غالب رہا، جب حکومتی اقدامات کے ذریعے توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے کے مسئلے کے حل کی امیدوں کے باعث خریداری کا سلسلہ جاری رہا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں ابتدائی منٹوں میں 800 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سرمایہ کاروں کا اعتماد اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا باعث، کیا معیشت مستحکم ہورہی ہے؟
صبح 11 بج کر 55 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 820.69 پوائنٹس یعنی 0.52 فیصد اضافہ کے ساتھ 159,057.36 پوائنٹس کی سطح پر موجود تھا۔
The Pakistan Stock Exchange gained nearly 300 points to close at 158,237, buoyed by expectations of a Rs1.3 trillion financing facility for the power sector, despite volatility and profit-taking during trading. https://t.co/gojKN3Q1WW pic.twitter.com/psAjUhu6hV
— Investify Pakistan (@investifypk) September 25, 2025
اہم شعبوں میں خریداری کا رجحان دیکھنے میں آیا، جن میں سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور پاور جنریشن شامل ہیں۔
انڈیکس میں وزن رکھنے والے بڑے حصص جیسے حبکو، کپکو، پی او ایل، پی پی ایل، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، ایچ بی ایل، ایم سی بی، میزان بینک اور یو بی ایل مثبت زون میں ٹریڈ کر رہے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق توانائی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت کے تحت حکومت اور 18 بینکوں کے کنسورشیم کے درمیان 1.225 کھرب روپے کے فائنانسنگ معاہدے پر دستخط ہوئے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس 159 ہزار پوائنٹس کے قریب پہنچ گیا
ادھر وزیرِاعظم شہباز شریف آج وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، یہ ملاقات چند ہفتے بعد ہو رہی ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پایا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز یعنی بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کے بعد کاروبار مثبت انداز میں بند ہوا تھا، کے ایس ای 100 انڈیکس 291.65 پوائنٹس یعنی 0.18 فیصد اضافے کے ساتھ 158,236.68 پوائنٹس پر بند ہوا۔
عالمی سطح پر، ایشیائی حصص بازاروں نے جمعرات کو اپنی حالیہ تیزی کے بعد کچھ وقفہ لیا، کیونکہ سرمایہ کار ماہانہ اور سہ ماہی کے اختتام پر پوزیشنز بنا رہے ہیں، اسی دوران جاپانی ین یورو کے مقابلے میں نئی کم ترین سطح پر جبکہ سوئس فرانک میں تیزی دیکھنے کو ملی۔
مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
ایس اینڈ پی 500 اور نیس ڈیک فیوچرز 0.1 فیصد بڑھے، سرمایہ کار امریکی فیڈرل ریزرو کے حکام کی تقاریر پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ شرحِ سود پر اُن کے خیالات سامنے آ سکیں۔
ایم ایس سی آئی کا ایشیا پیسیفک انڈیکس، جاپان کے علاوہ، 0.2 فیصد نیچے آیا، تاہم اس ماہ 5.5 فیصد اور سہ ماہی میں 9 فیصد بڑھ چکا ہے۔ جاپان کا نکی انڈیکس 0.1 فیصد بڑھا، جو اس ماہ 7 فیصد اور سہ ماہی میں 13 فیصد اوپر گیا۔
چینی بلیو چِپس مستحکم رہیں، جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.2 فیصد نیچے آیا۔