بلوچ یوتھ کمیٹی (BYC) کی رہنما ماہرنگ بلوچ پر الزام ہے کہ وہ دہشتگرد تنظیموں، خاص طور پر بلوچ لبریشن آرمی (BLA) کی نمائندہ کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
ان کے بیانات اور سوشل میڈیا پر کی جانے والی سرگرمیاں واضح طور پر بی ایل اے کے ایجنڈے کو فروغ دیتی ہیں اور دہشتگردانہ کارروائیوں کی حمایت کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ: بلوچ لبریشن آرمی کی دہشتگردی کی پشت پناہی اور انسانی حقوق کے نام پر سرگرمیاں
ماہرنگ بلوچ کی قیادت میں بلوچ یوتھ کمیٹی، جسے انسانی حقوق کی تنظیم کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، درحقیقت دہشت گردانہ کارروائیوں کو قانونی اور سیاسی طور پر تحفظ فراہم کرنے میں معاون ہے۔
ان کی سرگرمیاں بلوچستان میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں، کیونکہ وہ دہشتگردانہ کارروائیوں کو جائز اور تسلیم شدہ حیثیت دینے کی کوشش کرتی ہیں، جس سے خطے میں امن قائم رکھنے کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔
انسانی حقوق کے پردے میں دہشتگردی کی پشت پناہی
ریاستی فنڈز پر تعلیم حاصل کرنے اور تنخواہ وصول کرنے کے باوجود، مہرنگ نے بلوچ یوتھ کمیٹی (BYC) قائم کی، جسے انسانی حقوق کی تنظیم کے طور پر پیش کیا گیا، لیکن حقیقت میں یہ بی ایل اے کے دہشت گرد ایجنڈے کو فروغ دینے کا ایک آلہ تھی۔
دہشتگردوں سے روابط اور مظاہرے
ماہرنگ کی طرف سے ’لاپتا افراد‘ کے لیے منعقدہ مظاہرے اکثر دہشت گردوں کے لیے پیشگی کور کے طور پر استعمال ہوتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ کا بلوچستان میں سرگرم دہشتگرد تنظیموں کی مذمت سے دوٹوک انکار
جن افراد کے لیے وہ مہم چلاتی تھیں، بعد میں اکثر خودکش حملہ آور کے طور پر BLA کے حملوں میں سامنے آئے۔ ان مظاہروں، جیسے ’راجی ماچی‘ دھرنے، سے حملوں کے لیے اشارے دیے جاتے تھے۔
دہشتگرد حملوں پر خاموشی اور جواز
مہرنگ نے کبھی بی ایل اے کے حملوں کی مذمت نہیں کی۔ جیفر ایکسپریس حملے کے دوران، انہوں نے دہشت گردوں کے جسم اسپتال سے لینے کی کوشش کی تاکہ انہیں شہید کے طور پر پیش کیا جا سکے۔
ہر بار جب بی ایل اے نے کسی قتل کی ذمہ داری قبول کی، مہرنگ نے دہشت گردوں کو مظلوم اور حقیقی متاثرین کو مجرم کے طور پر پیش کیا۔
نوبل امن انعام کی نامزدگی اور عالمی لابی
آج طاقتور بین الاقوامی حلقے انہیں ’انسانی حقوق کی رہنما‘ اور ’مظلوم‘ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور نوبل امن انعام کے لیے بھی ان کی نامزدگی کی مہم چل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ماہرنگ بلوچ جس کی حمایت میں نکلیں وہی صہیب بلوچ دہشتگردوں کا ’ہیرو‘ نکلا
حقیقت میں، مہرنگ بلوچ دہشت گردی کی حمایت اور غیر ملکی ایجنڈوں کو فروغ دینے کے لیے نمایاں چہرہ ہیں، جو اپنے عوام کے مفادات کے خلاف کام کر رہا ہے۔