آزاد کشمیر میں حکومت کے بجلی نرخ کم کرنے کے فیصلے نے گھریلو اور کمرشل صارفین دونوں کو ریلیف فراہم کیا ہے۔ گھریلو صارفین اب 3 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی حاصل کر رہے ہیں جبکہ کمرشل صارفین کے لیے نرخ 15 روپے فی یونٹ مقرر کیے گئے ہیں۔ مہنگائی کی حالیہ لہر میں یہ سبسڈی عوام کے لیے بڑی سہولت قرار دی جا رہی ہے۔
گھریلو صارفین کا کہنا ہے کہ 3 روپے فی یونٹ پر بجلی ملنے سے ان کے ماہانہ بلوں میں خاطرخواہ کمی آئی ہے، جس سے وہ اپنی آمدنی کے دوسرے اہم اخراجات پورے کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ شہریوں کے مطابق حکومت کا یہ اقدام ان کے روزمرہ کے مالی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔
کمرشل صارفین نے بھی 15 روپے فی یونٹ کے نرخوں کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ دکانداروں اور چھوٹے کاروباری مالکان کا کہنا ہے کہ بجلی کے کم نرخوں نے ان کے اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے، جس کا براہِ راست فائدہ گاہکوں تک پہنچ رہا ہے۔ ان کے مطابق اشیائے خورونوش، کپڑے سلوانے اور دیگر خدمات کی قیمتوں میں بتدریج کمی آ رہی ہے۔
مزید پڑھیں: آزادکشمیر میں بجلی کے حیران کن بل، 392 یونٹ کا بل صرف 2352 روپے
مقامی شہریوں نے کہا کہ بجلی سستی ہونے سے مہنگائی کے دباؤ میں کمی واقع ہوئی ہے اور انہیں اپنے گھریلو بجٹ کو بہتر طریقے سے منظم کرنے میں سہولت ملی ہے۔ ایک شہری کے بقول ’پہلے بجلی کے بل مہینے کے اختتام پر سب سے بڑا مسئلہ ہوتے تھے، لیکن اب یہ ہمارے لیے آسان ہو گیا ہے۔‘
تاجروں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے بلکہ عوامی اعتماد بھی بحال کر رہی ہے۔ ایک مقامی دکاندار نے کہا کہ اب ہم اپنی مصنوعات اور خدمات کی قیمتوں میں رعایت دے سکتے ہیں، جس سے فروخت بھی بڑھ رہی ہے اور صارفین بھی خوش ہیں۔
ماہرین معاشیات کے مطابق یہ سبسڈی وقتی طور پر عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو پائیدار اقتصادی منصوبہ بندی کے ذریعے اس سہولت کو طویل المدتی بنیادوں پر جاری رکھنے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔