پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عوام کی عدالت نے یہ فیصلہ دے دیا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ان کا ٹولہ صحیح فیصلے نہیں دے رہا۔ آج بھی ججوں کی نیت کچھ اور تھی مگر عوام کے سمندر کو دیکھ کر الیکشن سے متعلق کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے آگے کر دی۔ یاد رکھو کہ اگر وزیراعظم پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ہم رکاوٹ بنیں گے۔
سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ ہماری تذلیل کریں گے تو چپ نہیں رہیں گے۔ ہم عدالت کی قدر ومنزلت بحال کرنا چاہتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدالتوں کے جانبدارانہ فیصلے قابل قبول نہیں ہیں۔ ہم پہلے روز سے کہہ رہے ہیں کہ تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں رہ کر فرائض سر انجام دیں۔
انہوں نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے سیاست کرنی ہے تو اس بلڈنگ سے باہر آ جاؤ اور مقابلہ کرو۔ کدھر ہے وہ جتھہ اور پی ٹی آئی کے دہشت گرد جو ملکی املاک پر حملے کر رہے تھے۔ ان کو کہیں کہ ابھی آکر ایسا کر کے دکھا دیں۔
ہم نے دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا تو کسی نے سوموٹو نہیں لیا
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے عزت و وقار پر سودا نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام نے عدل و انصاف کا حکم دیا ہے۔ 2018 کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو ہم میدان میں نکلے اور یہ بھی نہیں دیکھا کہ جرنیل ناراض ہوتا ہے یانہیں۔ ہم نے اس وقت بھی اسی جگہ پر کہا تھا کہ دھاندلی ہوئی ہے مگر کسی نے سوموٹو نہیں لیا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے 14 ملین مارچ کیے مگر اس وقت تو آپ نے کوئی سوموٹو نہیں لیا۔ ہم نے اسلام آباد میں ایک مظاہرہ کیا جو 15 روز تک جاری رہا مگر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کرنا صرف سیاستدانوں کا کام ہے، اگر حکومت پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو وزیراعظم کا دفاع کریں گے اور تمہیں پریشانی ہو گی اور تحفظ کی جگہ نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے ایک دہشت گرد کو اپنی عدالت میں تحفظ دیا ہے۔ آپ کو سوچنا چاہیے تھا کہ کیا یہ آپ کے لیے جائز بھی تھا یا نہیں؟
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 60 ارب روپے کی کرپشن کے مجرم کا عدالت نے ریمانڈ بھی دے دیا تھا مگر اس کو بلا کر ضمانت دے دی گئی جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ عدالت عمران خان کے لیے نانی کا گھر بنا ہوا ہے۔ اس کی پارٹی کے مجرموں کو بھی یہاں سے تحفظ دیا جاتا ہے۔
ہمارے آرمی چیف سے امریکا اور عمران خان دونوں کو تکلیف ہے
انہوں نے کہا کہ امریکا کو تکلیف یہ تو نہیں کہ ہمارا آرمی چیف حافظ قرآن کیوں ہے اور عمران خان کو بھی ہمارے سپہ سالار سے تکلیف ہے۔ بلاوجہ فوج کو نشانہ بنا لینا، جی ایچ کیو پر حملہ کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے تو شہدا کی یادگاروں کو بھی نہیں بخشا اور یہ چیف جسٹس ان لوگوں کو تحفظ دے رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاں پڑا ہے؟ ہر ناجائز بات کو کہا جاتا ہے کہ یہ درست ہے۔ یاد رکھو جس دستور کی بنیاد پر تم فیصلے کرتے ہو وہ ہم نے تمہیں بنا کر دیا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں یہودی لابی نہیں چلے گی، اسرائیل کو تسلیم کرنے اور قادیانیوں کو دوبارہ مسلمان بنانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب عمران خان کشمیر کو بیچنا چاہتے تھے اور جنرل عاصم منیر رکاوٹ بنے تو آپ نے ان کو عہدے سے ہٹا دیا۔ بعد میں عمران خان نے مودی کے ساتھ مل کر کشمیر کو فروخت کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر میرا کوئی جرنیل نظریہ پاکستان کا تحفظ کرتا ہے تو ہم پہلے بھی ایسی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کو تیار تھے اور اب بھی تیار ہیں۔
جنرل باجوہ کو کہا تھا آپ غلط سمت پر جا رہے ہیں
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہم نے جنرل باجوہ کو کہا تھا کہ جس سمت پر آپ جا رہے ہیں یہ درست راستہ نہیں ہے کیوں کہ جب کوئی مشکل وقت آیا تو یہ یوتھیے آپ کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے ہمارے ہی خاکسار آگے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب فیصلہ پاکستان کے عوام نے کرنا ہے۔ ہم عدلیہ کے وقار کی بلندی چاہتے ہیں۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں کچھ روز سے انڈیا کے اندر سے کچھ لوگوں کے انٹرویز سن رہا ہوں جو شادیانے بجا رہے ہیں۔ وہ تو کہتے ہیں کہ عمران بھارت کا بھائی ہے۔
پاکستان کےد شمن انڈیا میں خوشیاں منا رہے ہیں
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستان دشمن لوگ انڈیا میں خوشیاں منا رہے ہیں کہ عمران خان پاکستان کا ستیا ناس کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ججوں کے تیور بدلے ہوئے تھے جب ہمارے کارکنوں کو دیکھا تو کیس کی سماعت ملتوی کر کے چلے گئے۔
انہوں نے ججز کو پیغام دیا کہ پہلے ہمارے کارکنان 2 روز کے نوٹس پر آئے اور آئندہ ایک روز کے نوٹس پر آئیں گے۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج کچھ یوتھیوں نے یہاں گڑ بڑ کرنے کا پلان بنایا تھا جسے ہمارے رضا کاروں نے ناکام بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب تک یہ ابابیل زندہ ہیں تب تک یہودیوں کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا۔ ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنا کر دم لیں گے۔