جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں تقریباً 2 سال سے بند پاک افغان بارڈرکے انگوراڈہ گیٹ کو آج باقاعدہ طور پر کاروباری سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
اس فیصلے سے نہ صرف تجارتی سرگرمیاں بحال ہوں گی بلکہ مقامی عوام کو بھی معاشی فوائد حاصل ہونے کی توقع ہے۔
افتتاحی تقریب میں رکن قومی اسمبلی زبیر وزیر اور ڈپٹی کمانڈر خمرانگ بریگیڈ خصوصی مہمان تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: غیر حاضری پر 119 مرد و خواتین اساتذہ معطل
تقریب کے موقع پر اسکول کے بچے، علما کرام اور قبائلی عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
رکن قومی اسمبلی زبیر وزیر نے کہا کہ بارڈر کے دوبارہ کھلنے سے وزیرستان میں بے روزگاری کم ہوگی اور قومی خزانے کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب معیشت کا پہیہ رواں ہو گیا ہے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
مزید پڑھیں: جنوبی وزیرستان کے کمسن مارشل آرٹسٹ سفیان محسود کا کارنامہ، گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
صدر چیمبر آف کامرس وزیرستان سیف الرحمن نے بتایا کہ گزشتہ 2 سال سے وزیرستان کا کاروبار مکمل طور پر ٹھپ تھا لیکن اب انگور اڈہ بارڈرکھلنے سے تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوگئیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرستان کی مشہور چلغوزے، تازہ پھل اور خشک میوہ جات اب آسانی سے دنیا بھر کو پہنچائیں گے۔
مقامی شہریوں کے مطابق انگور اڈہ گیٹ کے دوبارہ کھلنے سے پاک افغان تجارتی تعلقات میں بہتری کی توقع ہے، جبکہ یہ اقدام سرحدی علاقوں کے عوام کے لیے امید کی نئی کرن ہے۔